لارڈز(آن لائن)تین ماہ کی جیل اور پانچ سالہ کرکٹ سے پابندی کے باوجود موجودہ اور سابقہ کھلاڑیوں کی اکثریت محمد عامر کی گراؤنڈ میں واپسی پر ہچکچاہٹ کا شکار ہے۔سابق انگلش کپتان ناصر حسین کا کہنا ہے کہ عامر کی واپسی آسان نہیں ہوگی،لیکن سابق انگلش کوچ ڈیوڈ لائیڈ کہتے ہیں کہ یہ کہنا کہ عامر بچہ تھا اس لیے غلطی ہوئی یہ ناقابل معافی بات ہے، اچھے اور برے کی تمیز تو سب کو ہی ہوتی ہے۔برطانوی اخبار میں لکھے گئے ایک کالم میں بحث کا موضوع تھے ’محمد عامر‘انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ناصر حسین اس بات پر متفق ہیں کہ عامر نیاپنے کئے کی سزا اچھی طرح بھگت لی، اسے اب کرکٹ میں ویلکم کرنا چاہیے، ہمیں کسی کو جج اس وقت تک نہیں کرنا چاہیے جب تک ہم جان نہ لیں کہ کیا مجبوری تھی، وہ اس کا بچپن تھا، اب عامر میچور ہوچکا ہے، اصل قصور وار سلمان بٹ ہیں،جو کپتان تھے، ٹیم کے لیڈر تھے،ان پر تاحیات پابندی لگائی جانی چاہیے تھی۔دوسری جانب انگلش کوچ ڈیوڈ لائیڈ ناصر حسین کی بات سے غیر متفق ہیں،ان کا کہنا ہے کہ ہم سب بچے سے ہی بڑے ہوئے ہیں، اچھے اور برے کی تمیز انسان میں قدرتی طور پر پائی جاتی ہے، عامر نے کھیل کی روح کو نقصان پہنچایا ہے، وہ کسی طور پر قابل معافی نہیں،عامر پر تاحیات پابندی ہونی چاہیے تھی۔