لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں انگلینڈ کی ٹیم فیورٹ ہے، حالیہ دنوں میں وہ جس طرح کی شاندار کارکردگی کامظاہرہ کرتی آئی ہے اس سے لگتا ہے کہ اس سیریز میں سخت مقابلہ نہ ہو۔ ایک انٹرویو میں سوئنگ کے سلطان کا کہنا تھا کہ یہ سیریز دراصل پاکستانی بیٹنگ کا امتحان ہے۔ پاکستان کے پاس صرف دو تجربہ کار بیٹسمین یونس خان اور مصباح الحق ہیں۔ انگلینڈ کی بولنگ کے سامنے پاکستانی ٹیم کے لیے ہر مرتبہ 350 رنز سکور کرنا آسان نہ ہوگا۔پاکستانی بیٹسمینوں کو دفاعی خول میں بند ہونے کے بجائے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرنی ہوگی۔ سیریز کا بڑی حد تک انحصار اس بات پر ہوگا کہ جیمز اینڈرسن کتنے فٹ ہیں اور کیا وہ پہلے ٹیسٹ میں کھیلنے کی پوزیشن میں ہونگے یا نہیں؟وسیم اکرم نے کہا کہ بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ جولائی میں انگلینڈ کی کنڈیشنز کھیلنے کے لیے آسان ہوجاتی ہیں لیکن وہ اس بات کو نہیں مانتے۔
انگلینڈ میں وکٹیں سیدھی اور آسان نہیں ہوں گی۔ ان وکٹوں پر ڈیوک گیند بہت زیادہ سوئنگ کرتی ہے۔وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ پاکستانی بولنگ میں بڑی ورائٹی ہے۔ پاکستان کو دو لیفٹ آرم اور ایک رائٹ آرم فاسٹ بولر کے ساتھ میدان میں اترنا ہوگا جبکہ یاسر شاہ کی صلاحیتوں کا بھی امتحان ہے جو کافی عرصے سے نہیں کھیلے ہیں۔اگر وہ فٹ ہوئے تو اس سیریز میں ٹرمپ کارڈ ثابت ہوسکتے ہیں۔محمد عامر کے بارے میں وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ ان کی واپسی آسان نہیں ہوگی۔ محمد عامر کے پاس رفتار اور مہارت ہے لیکن انھوں نے انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کے بعد سے صرف ون ڈے اور ٹی 20 میچز کھیلے ہیں لیکن پانچ دن کی کرکٹ نہیں کھیلی۔وسیم اکرم کے خیال میں ٹیسٹ سیریز کا آغاز لارڈز میں ہونا پاکستان کے لیے اچھی بات ہے کیونکہ اس میدان میں پاکستان نیٹیسٹ میچز جیت رکھے ہیں لیکن یہ بات یاد رکھنا چاہیے کہ ہر میچ نیا ہوتا ہے۔
پاکستان نہیں ۔۔وسیم اکرم کی فیورٹ ٹیم کونسی ہے؟ جان کر حیران رہ جائیں گے
4
جولائی 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں