بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک) چینی شخص لیو نے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کے بعد 30 ہزار یوآن ( 4 لاکھ 73 ہزار روپے) کی ایک گاڑی خریدی اور ایک لکی سمجھی جانے والی نمبر پلیٹ پر 10 لاکھ یوآن (ایک کروڑ 75 لاکھ پاکستانی) خرچ کر دیئے۔ اس کا ماننا تھا کہ یہ نمبر پلیٹ لگانے سے وہ دوران سفر حادثات وغیرہ سے محفوظ رہے گا، لیکن اس کی یہ سوچ غلط نکلی، پہلے ہی دن 8 بار پولیس نے اسے روکا، لیکن اس کے پیچھے وجہ لیو کی ڈرائیونگ نہیں بلکہ خود نمبر پلیٹس تھیں۔ کے۔88888 کے ہندسوں پر مشتمل نمبر پلیٹ پر نظر پڑتے ہی پولیس نے لیو کو روک لیا، انہیں شک تھا کہ لیو نے جعلی نمبر پلیٹ لگائی ہے۔ لہٰذا دولت مند افراد اپنی گاڑی کے نمبر پلیٹ پر 8 کا ہندسہ درج کرانے کیلئے خطیر رقم خرچ کرسکتے ہیں تاہم صرف 8 کے ہندسے پر مشتمل نمبر پلیٹ شاز و نادر ہی دیکھنے کو ملتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پولیس اہلکار سمجھے کہ یہ جعلی ہے اور مزید یہ کہ جس گاڑی پر یہ نمبر پلیٹ لگی تھی خود اس کی قیمت پلیٹ سے کم تھی۔ تاہم جب لیو نے انہیں تمام کاغذات دکھائے تو وہ حیران رہ گئے اور لیو کو جانے دینے کے علاوہ ان کے پاس کوئی چارہ نہیں رہا۔ لیکن لیو کے ساتھ ایسا ایک بار نہیں ہوا بلکہ ایک ہی دن میں 8 بار ہوا، خوش قسمتی کیلئے لگائے جانے والے نمبر پلیٹ کی وجہ سے 8 بار پولیس کی جانب سے روکا جانا بہرحال خوش قسمتی کی بات نہیں ہاں البتہ اتفاق ضرور ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ چین میں 8 کے ہندسے کو انتہائی خوش قسمتی کی علامت سمجھا جاتا ہے کیوں کہ اس کا تلفظ چینی زبان کے اس لفظ سے ملتا جلتا ہے جس کا مطلب ‘خوشحالی’ اور دولت بنتا ہے جبکہ چین کے شہر کینٹن کی زبان میں اس کا مطلب خوش قسمتی بنتا ہے۔