اسلام آباد(آن لائن) پاکستان سپورٹس بورڈ(پی سی بی ) میں کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں اور کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، سپورٹس بورڈ حکام نے ایئرکنڈیشین اور ہیٹنگ کا ٹھیکہ دینے میں 25 ملین روپے کی ہیرا پھیری کرنے کے مرتکب ہوئے ہیں، اس کرپشن کا انکشاف پارلیمانی کمیٹی کو پیش کی گئی رپورٹ میں ہوا ہے ، رپورٹ مطابق سپورٹس بورڈ حکا م نے باکسنگ جمنازیم اسلام آباد کی تعمیر میں 6 کروڑ روپے کی بے ضابطگیوں کی ہیں جس کی اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات جاری ہیں، ابتداء میں یہ ٹھیکہ 34 ملین کا تھا جبکہ ادائیگی کنٹریکٹ سچل ٹریڈ کو 60 ملین سے زائد کی گئی ہے رپورٹ کے مطابق سپورٹس بورڈ کے حکام نے گھوسٹ ملازمین رکھ کر 10.49ملین سے حاصل کئے ہیں، ان ملازمین کو ایمرجنسی ضرورت کے نام پر رکھا گیا تھا، ان میں سے 97 عارضی ملازمین کو مستقل کر کے مزید 74 عارضی ملازمین رکھ لئے تھے، رپورٹ کے مطابق سپورٹس بورڈ کے 3 لگژری گاڑیاں وزیر کھیل کے زیر استعمال ہیں یہ گاڑیاں ٹویوٹا کرولا1300سی سی GE949،ٹویوٹا کرولا نمبر GT247، ٹویوٹا کرولا نمبر GF796، متعلقہ وزیر نے اپنے قبضہ میں رکھے ہوئی ہیں، رپورٹ کے مطابق سپورٹس بورڈ نے سٹاف ویلفیئر فنڈز کے 4.3ملین روپے کے استعمال میں ھیرا پھیری کی تھی، یہ فنڈز ملازمین کے طرف سے بنیادی تنخواہ سے 2 فیصد کٹوتی کرکے جمع کیا جاتا ہے، واضح رہے کہ پاکستان سپورٹس بورڈ سپورٹس کمپلیکس اسلام آباد میں جناح سٹیڈیم میں تماشائیوں بھیٹنے والی کرسیاں بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہیں، پاکستان سپورٹس بورڈ کی زیر نگرانی 3 سوئمنگ پول ہیں جن میں سے دو بین الاقوامی جبکہ ایک دارالحکومت کے شہروں کی سہولت کیلئے بنایا گیا ہے، اسلام آباد کے شہریوں کیلئے بنایا گیا سوئمنگ پول ایک ماہ سے بند پڑا ہے اور اس کی مرمت جارہی ہے، انتظامیہ جانب سے دیا گیا ایک ماہ بھی پورا ہونے کو ہے لیکن اس کی مرمت ابھی تک مکمل نہیں ہو سکی جبکہ باقی دونوں سوئمنگ پول بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، پاکستان جوکہ کھیلوں کے میدان میں کبھی دنیا کے بہترین ملکوں میں شامل ہوتا تھا آج ان ممالک کی صف میں دور دور تک دکھائی نہیں دیتا، اور اسکی صرف ایک ہی وجہ ہے اور وہ ہے کھیلوں کے اداروں میں ہونے والی کرپشن اگر اس کرپشن کا سد باب وقت پر نہ کیا گیا تو کھیلوں میں رہا سہا پاکستان کا نام بھی تاریخ بن جائے گا، اور آنے والی پاکستانی نسلیں کھیلوں کے میدان میں بہت پیچھے رہ جائے گا، واضح رہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کی ہونے والے گزشتہ میٹنگ میں ڈی جی سپورٹس بورڈ اختر نواز گنجیرا نے کمیٹی کے ساتھ بھی غلط بیانی کرتے ہوئے بتایا کے بائیو مکنیکل لیب 90فیصد مکمل ہو چکی ہے، جبکہ اس لیب کی صرف بلڈنگ مکمل ہوسکی ہے، لیکن انفراسٹرکچر ابھی تک نصب نہیں کیا جاسکا