ساؤتھمپٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر چار سال بعد انگلینڈ کے دورے پر پہنچے ہیں جہاں ان کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم کی صلاحیتیں ناقابل یقین ہیں۔ ہمپشائر کے گراؤنڈ میں پاکستانی ٹیم کی ٹریننگ کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ آسٹریلیا سے نکالے جانے کو بھول چکے ہیں تاہم وہ اس معاملے کو عوام میں جس طرح پیش کیا گیا اس سے ناخوش نظر آئے۔ان کا کہنا تھا کہ ‘میں نے ان تمام چیزوں کے تجربے سے بہت سیکھا ہے لیکن میں نے اپنے انداز میں کوئی تبدیلی نہیں لائی کیونکہ میں نہیں سمجھتا کہ جس کو آپ اپنے روایت اور اصول کے مطابق بہتر سمجھتے ہوں تو اس پر سمجھوتہ کرسکیں’۔48 سالہ پاکستانی کوچ کا آسٹریلیا ٹیم کے تجربے پر کہنا تھا کہ ‘میں ‘ہوم ورک150گیٹ’ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے تھک گیا ہوں اور جس طرح اس کو رپورٹ کیا گیا وہ واقعے کے برعکس تھا’۔’لیکن موجودہ ٹیم کے ساتھ مختلف طریقوں سیکام کررہے ہیں اور اسی طرح آپ حتمی کامیابی حاصل کرپائیں گے’۔پاکستانی ٹیم کی خداداد صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے آرتھر نے کہا کہ ‘پاکستان ٹیم کی صلاحیتیں ناقابل یقین ہیں، دیگر دو ٹیموں (جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا) جن کی میں نے کوچنگ کی وہ غیرمعمولی کارکردگی نہیں دکھا سکی لیکن اس ٹیم میں یہ صلاحیت ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘پچھلی دوٹیموں میں فٹنس، اسٹرکچر اور نظم وضبط میں تھا’۔انھوں نے مزید کہا کہ میں کوشش کررہا ہوں کہ کھلاڑیوں کی مہارت پر مستقل مزاجی لے آؤں،’میں محمد عامر اور سہیل خان کو گزشتہ روز باؤلنگ کرتے دیکھ رہا تھا اور وہ آؤٹ سوئنگ اور ان سوئنگ کررہے تھے،میں نے انھیں صرف یہ کہا کہ زیادہ دیر کے لیے اسی لائن کو جاری رکھیں’۔پاکستان ٹیم کی غیر مستقل مزاجی پر ان کا کہنا تھا کہ ‘اس ٹیم میں دوسروں کی طرح تحمل نہیں ہے لیکن صلاحیتیں بلند ہیں میں ان صلاحیتوں کو تحمل کے برابر لانے کی کوشش کررہا ہوں اور ایک ساتھ آپ کو کچھ بہت زیادہ اچھا ملے گا’۔