پیر‬‮ ، 23 جون‬‮ 2025 

خواجہ آصف دھاندلی کیس‘ سپریم کورٹ نے حکم جاری کر دیا

datetime 20  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) سپریم کورٹ نے وزیر دفاع خواجہ آصف کے حلقہ این اے 110 میں مبینہ دھاندلی سے متعلق کیس میں نادرا کو بقیہ 26پولنگ اسٹیشنز کی فرانزک رپورٹ پیش کرنے اور الیکشن کمیشن کو 3پولنگ اسٹیشنز کا گمشدہ ریکارڈ تلاش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت جولائی کے چوتھے ہفتہ تک ملتوی کر دی ہے۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ مقدمہ کی کارراوئی شروع ہوئی سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ29پولنگ اسٹیشنز میں سے 26پولنگ اسٹیشن کا ریکارڈ مل گیا ہے ،
باقی تین کا تاحال نہیں ملا جبکہ ریکارڈ گمشدگی کی انکوائری کا حکم دیدیا ہے ،ڈی جی مانیٹرنگ ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کریں گے، اس پر چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ انکوائری کو منطقی انجام تک پہنچایاجائے، اس پر سیکٹری الیکشن کمیشن کا کہناتھا کہ گمشدہ 26پولنگ اسٹیشنز کا ریکارڈ صوبائی حلقوں کے ریکاڈ سے ملا ہے، جبکہ دوران سماعت دلائل دیتے ہوئے خواجہ آصف کے وکیل راشدین قصوری نے موقف اختیار کیا کہ سمجھ نہیں آتی کہ کیسے عدالت نے اس کیس میں ایک اور درخواست کی سماعت کی، ہمارا میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے،میڈیا ٹرائل کے باعث کرب میں مبتلا ہیں ، اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ میڈیا ٹرائل آپ کے موکل کے عہدے کی وجہ سے ہورہا ہے ،میڈیا ٹرائل تو روزکا معمول بن چکا ہے ،میڈیا ٹرائل سے کسی کو استثنیٰ نہیں۔
تحریک انصاف کے امیدوار عثمان ڈار کے وکیل بابر اعوان نے موقف اختیار کیا کہ ایسالگتا ہے کہ نادرا وزیر صاحب کو بچانے لئے حرکت میں آگیا ہے۔اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ امید کرتے ہیں کہ وزارت داخلہ تصدیق کاعمل ایک ہفتے میں مکمل کروائے گی ،عدالت عظمیٰ نے دلائل مکمل ہونے بعد نادرا کو بقیہ 26پولنگ اسٹیشنز کی فرانزک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو 3پولنگ اسٹیشنز کا گمشدہ ریکارڈ تلاش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت جولائی کے چوتھے ہفتہ تک ملتوی کر دی ۔
یاد رہے کہ حلقہ این 110میں 2013 کے عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کے امیدواروزیر دفاع خواجہ آصف کامیاب قرار پائے تھے تاہم مخالف امیدوار پی ٹی آئی رہنماء عثمان ڈارنے ان کی رکنیت کو چیلنج کیا اور حلقہ میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے دوبارہ انتخابات کرانے کے مطالبہ کیا جبکہ اس حوالے سے نادرا نے ووٹوں کی تصدیق بارے فرانزنک رپورٹ بھی سپریم کورٹ میں جمع کرا رکھی ہے ۔ درین اثناء سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عثمان ڈار کے وکیل بابر اعوان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں این اے 110 میں انتخابی دھاندلی سب سے بڑا مقدمہ ہے ،نادرا اپنے وزیر کو بچانے کی بھرپور مگر ناکام کوشش کر رہا ہے ،حلقہ این اے 110میں دھاندلی کے بہت سے ثبوت سامنے آ گئے ہیں ، یہ انہیں چار حلقوں میں سے ایک حلقہ ہے جس کا عمران خان نے کھولنے کا مطالبہ کیا تھا اس میں بھی دھاندلی سامنے آگئی ہے ، جس فیصلے کا عوام کو انتظار ہے وہ اسی سال آئے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…