دبئی (این این آئی)انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے ایک روزہ کرکٹ کے ڈھانچے کو ازسر نو نئی شکل دیتے ہوئے ایک لیگ کے قیام پر کام شروع کردیا ہے جس کے تحت کرکٹ کی 13 صف اول کی ٹیمیں ایک دوسرے سے نبرد آزما ہوتی نظر آئیں گی ٗ لیگ کے تحت ہر دوسرے کے خلاف تین سال کے عرصے میں کم از کم تین ایک روزہ میچ کھیلے گی جبکہ چوتھا سال ورلڈ کپ کی تیاریوں کیلئے مختص کیا گیا ہے۔ٹیسٹ کھیلنے والی دس ٹیموں کے ساتھ ساتھ افغانستان، نیپال اور آئرلینڈ کی ٹیموں کو اس لیگ کا حصہ بنائے جانے کا امکان ہے ٗ اس دوران مجموعی فاتح کا فیصلہ کرنے کیلئے دو بہترین ٹیمیں آپس میں میچ کھیلیں گی جس سے اس مقابلے کے فاتح کا فیصلہ ہو جائے گا۔ سسٹم کے تحت اچھی ٹیموں کو ترقی اور بڑی ٹیموں کی تنزلی کر کے انہیں نچلے درجے کی ورلڈ کرکٹ لیگ چمپئن شپ کھلائی جائے گی۔اس نئے ڈھانچے کا سب سے زیادہ فائدہ ایسوسی ایٹ ٹیموں کو ہو گا جنہیں بڑی ٹیموں سے کھیلنے کا موقع میسر آئے گا جو یقیناًناصرف اسپانسرز کی توجہ حاصل کرے گا اور ان کے انٹرنیشنل سیٹ اپ کی ترقی میں مدد ملے گی ٗاس لیگ سے ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کرنے والوں کا فیصلہ بھی ہو جائے گا۔ روایتی طرز کی ٹیسٹ کرکٹ اور جدید دور کی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے بیچ پسنے والی شاید اس نئے منصوبے سے شائقین کی دوبارہ توجہ حاصل کرنے میں کامیابی ہو جائے۔ منصوبے پر رواں ماہ کے اختتام میں ہونے والے آئی سی سی کے سالانہ اجلاس میں بحث کی جائے گی۔