ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) نیوزی لینڈ کے سابق عظیم کرکٹر سر رچرڈ ہیڈلی نے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ کو کھیل کے سب سے بڑے فارمیٹ کا مستقبل قرار دے دیا ہے۔گزشتہ سال نومبر میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کا پہلا ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ کھیلا گیا تھا جبکہ اس سال اسی مقام پر جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے درمیان بھی ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ کھیلا جائے گا۔سابق عظیم کیوی کرکٹر سر رچرڈ ہیڈلی نے ممبئی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے اسے آزمایا، یہ مستقبل کا کھیل ہے۔ ممکنہ طور پر سیریز میں ایک ٹیسٹ مناسب رہے گا۔’میرے خیال میں اکثر لوگ دن کے دوران روایتی فارمیٹ میں کھیل کو دیکھنا چاہتے ہیں۔ لیکن پنک کوکابورا گیند کی پائیداری اور ہندوستان میں اوس کے عنصر نے ملک میں ڈے نائٹ ٹیسٹ کے مستقبل پر سوالہ نشان لگا دیا’۔ انہوں نے کھلاڑیوں کو خبردار کیا کہ وہ ان مقابلوں سے قبل بھرپور پریکٹس کریں جبکہ بورڈز پر بھی زور دیا کہ وہ اس کو اپنانے میں زیادہ جلد بازی سے کام نہ لیں۔’کھلاڑیوں کیلئے پریکٹس میچز کا ہونا بہت اہم ہے؛ آپ ان سے یہ نہیں کہہ سکتے کہ وہ گراؤنڈ میں جائیں اور پنک گیند سے ڈے نائٹ ٹیسٹ کھیلنا شروع کر دیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں ہر جگہ کنڈیشنز مختلف ہوتی ہیں لہٰذا ہمیں نہیں پتہ کہ ہندوستان میں پنک گیند کیسا کھیلے گی اور یہی وجہ ہے کہ کھلاڑیوں کیلئے پریکٹس میچز کا انعقاد ضروری ہے۔