لوئی ویلی(آئی این پی )بڑی تعداد میں شہریوں نے محمد علی کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔جسد خاکی لے جانے والے قافلے پر گل پاشی کی جاتی رہی۔لوگوں نے کتبے اٹھے رکھے تھے اور وہ جسد خاکی کے ساتھ دوڑتے ہوئے علی علی کے نعرے لگاتے رہے ۔، امریکی ریاست کینٹکی کے شہر لوئی ویلی میں دنیا کے عظیم باکسر محمد علی کو ہزاروں اشک بار آنکھوں کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا ،تدفین سے پہلے بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے دعائیہ تقریب منعقد ہوئی ،عظیم باکسر کے جسد خاکی کو قافلے کی صورت پر لایا گیا ،لوگ گل پاشی کرتے رہے ،ہاتھ ہلاکر رخصت کیا،ریاست کینٹکی میں امریکا کا قومی پرچم سرنگوں رہا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق دنیا کے عظیم باکسر محمد علی کو انکے آبائی علاقے ریاست کینٹکی کے شہر لوئی ویلی میں ہزاروں اشک بار آنکھوں کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔محمد علی کا جسد خاکی لایا گیا تو لوگ سڑکوں پر آمڈ آئے ،ہاتھ ہلا کر محمد علی کے جسد خاکی کو رخصت کیا،بڑی تعداد میں شہریوں نے محمد علی کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔جسد خاکی لے جانے والے قافلے پر گل پاشی کی جاتی رہی۔لوگوں نے کتبے اٹھے رکھے تھے اور وہ جسد خاکی کے ساتھ دوڑتے ہوئے علی علی کے نعرے لگاتے رہے ۔جسد خاکی کو ان مقامات پر لے جایا گیا جہاں انکی یادیں وابستہ تھیں ۔تین مرتبہ ہیوی ویٹ چیمپیئن شپ جیتنے والے عظیم باکسر محمد علی ایک طویل عرصے سے پارکنسن کے مریض تھے اور 4 جون 2016 کو 74 برس کی عمر میں انتقال کرگئے ۔ عمر کے آخری حصے میں وہ گفتگو کرنے سے بھی قاصر تھے لیکن چاہتے تھے کہ ان کی نمازِ جنازہ میں ہر خاص و عام شریک ہوں اور اسی لیے ایک عظیم اور عالمی شہرت یافتہ شخصیت کے جنازے میں ہزاروں افراد شریک ہوئے ۔نمازِ جنازہ کے دوران امریکا بھر سے مسلمان علما اور اسکالرز نے باکسر محمد علی کے لیے دعائے مغفرت کی اور انہیں زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔ شمالی کیلیفورنیا یونیورسٹی کے اسلامی اسکالر شرمن جیکسن نے کہا کہ محمد علی نے امریکا میں سیاہ فام آبادی کے حقوق کی جنگ لڑی۔جمعہ کے روز ان کی ریاست میں امریکا کا قومی پرچم سرنگوں رہا ، امریکی صدر براک اوباما ان کی تدفین میں شریک نہیں ہوئے ۔سابق امریکی صدر بل کلنٹن آج کی سوگواری تقریب میں شریک تھے۔ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے محمد علی کے جنازے میں گزشتہ روز شرکت کی تھی ۔واضح رہے کہ محمد علی 17 جنوری 1942 میں پیدا ہوئے اوران کا نام کیسیئس مارسیلس کلے جونیئر تھا، 1964 میں اسلام قبول کرنے کے بعد ان کا نام محمد علی رکھا گیا۔