لاہور(این این آئی) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز بلے باز محمد یوسف نے دورہ انگلینڈ کے لیے احمد شہزاد اور عمراکمل کو ٹیم میں شامل نہ کرنے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے اس کو ٹیم کیلئے نیک شگون قرار دے دیا۔ایک انٹرویو میں محمد یوسف نے کہاکہ میں انضمام الحق کے سلیکشن طریقہ کار سے متفق ہوں اور جو کچھ وہ کررہے ہیں وہ وسیع تجربے کی بنیاد پر کررہے ہیں۔پاکستان کرکٹ ٹیم 18 جون کو انگلینڈ کے دورے کے لیے روانہ ہو گی جس کے لیے نوجوان بلے باز احمد شہزاد اور عمر اکمل کو ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔سابق بلے باز کے مطابق یہ پہلا موقع نہیں کہ ان دونوں کھلاڑیوں کو ٹیم سے باہر کیا گیا ہے بلکہ ان کے ساتھ ڈسپلن کے مسائل اس سے قبل بھی تھے، 2015 میں وقاریونس نے شکایت کی تھی جس پر نوٹس نہیں لیا گیا۔یوسف کے مطابق دونوں کھلاڑیوں کو اس وقت تک ٹیم میں شامل نہیں کرنا چاہیے جب تک یہ ایک یا دو فرسٹ کلاس سیزن میں بہترین کارکردگی نہیں دکھاتے۔انہوں نے سلیکٹرز پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک دفعہ اتنا بڑا فیصلہ کیا ہے تو اس پر قائم رہیں اور دوسرے کھلاڑیوں کے لیے مثال بنائیں اگر ایسا نہ کیا گیا تو ڈسپلن کے مسائل مزید گھمبیر ہوں گے’۔احمد شہزاد اور عمراکمل کی حالیہ کارکردگی پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر محدود طرز کرکٹ میں ان کی کارکردگی کو دیکھا جائے تو یہ فیصلہ ٹیم کے نقصان میں نہیں ہے لیکن حقیقت یہ کہ دونوں کو ٹیم سے باہر رکھ کرڈومیسٹک کرکٹ کی جانب بھیجنے کی ضرورت ہے۔دونوں کھلاڑیوں کو ٹیم سے باہر کرنا نہ صرف ٹیم کے مفاد میں ہے بلکہ خود کھلاڑیوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ایک سوال پر محمد یوسف کا کہنا تھا کہ’ اہد آفریدی کے عروج کا دور بہت پہلے گزر چکا ہے اور انھیں پہلے ہی کرکٹ سے کنارہ کش ہونا چاہیے تھا۔آفریدی کی ٹیم میں شمولیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ سلیکٹرز اور بورڈ پر منحصر ہے کہ وہ آفریدی کے حوالے سے کیا کرناچاہتے ہیں تاہم میں فوری طور پر انھیں جاتا نہیں دیکھ رہا۔پاکستان ٹیم کی دورہ انگلینڈ میں کارکردگی کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ میں قومی ٹیم کی بہترین کارکردگی کے لیے پرامید ہوں، تجزیہ کار موجودہ کارکردگی کو دیکھتے ہوئے میزبان ٹیم کو مضبوچ گردانتے ہیں تاہم میرے خیال میں ایسا ہرگز نہیں ہے۔سابق مایہ ناز بلے باز کا کہنا تھا کہ اگر یہ ٹیم متحدہ عرب امارات میں انگلینڈ کو شکست دے سکتی ہے تو پھر ان کے گھر میں جاکر بھی وہی کارکردگی دہرا سکتی ہے۔