لاہور( این این آئی)پاکستان کرکٹ بورڈ نے دورہ انگلینڈ کیلئے 17رکنی قومی ٹیسٹ سکواڈ کا اعلان کردیا جس میں محمد عامر کی شمولیت ویزے سے مشروط ہے جبکہ چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کی ٹیم چھ سات سال سے ایک ہی جگہ کھیل رہی ہے ، اپنی طرف سے بہترین سلیکشن کی ہے اور ہمیں اچھے کی ہی توقع رکھنی چاہیے ، ہمیں تین سے چار لڑکے مل گئے ہیں جن پر فوکس کئے ہوئے ہیں ۔ چیف سلیکٹرانضمام الحق نے گزشتہ روز پی سی بی ہیڈ کوارٹر میں انگلینڈ کے خلاف 17 رکنی ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں ٹیم کی قیادت مصباح الحق کریں گے جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں محمد حفیظ، محمد یونس، اظہر علی، اسد شفیق، شان مسعود، سمیع اسلم ، افتخار احمد ،سرفراز احمد ،محمد رضوان ،محمد عامر، وہاب ریاض، راحت علی، عمران خان اور سہیل خان شامل ہیں جبکہ محمد عامر کی ٹیم میں شمولیت برطانوی ویزے سے مشروط ہے، اگر محمد عامر کو ویزہ نہ ملا تو قومی اے ٹیم میں سے کسی ایک بولر کو ٹیم میں شامل کیا جا سکتا ہے۔انضمام الحق کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کے خلاف سیریز کے لئے قومی ٹیم میں یاسر شاہ اور ذوالفقار بابر کو بطور اسپنر شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہا کہ تمام لڑکے سخت ٹریننگ کر کے آئے ہیں، محمد حفیظ اور یاسر شاہ سمیت تمام کھلاڑیوں کی فٹنس رپورٹ کلیئر ہے۔ جنید خان اچھا بولر ہے اور ان کا نام بھی زیر غور ہے لیکن انجری کے بعد دوبارہ ردھم میں آنے میں انہیں تھوڑا وقت لگے گا جبکہ دورہ انگلینڈ کے لئے اے ٹیم کی قیادت بابر اعظم کریں گے۔کوچ مکی آرتھر سے متعلق سوال پر انضمام الحق نے کہا کہ وہ تاحال پاکستان نہیں پہنچ سکے تاہم ٹیم کے انتخاب میں ان کی رائے بھی لی گئی ہے۔چیف سیلیکٹر کا مزید کہنا تھا کہ چار ٹیسٹ میچز کے لیے دو وکٹ کیپر بھیج رہے ہیں تاکہ ایک پر دبا ؤنہ پڑے۔ پندرہ دن ضائع نہیں کریں گے بلکہ روزے کے بعد کھلاڑیوں کے لئے سر گرمیاں رکھیں گے۔انضمام الحق کا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم دنیا بھر میں اپنے جارحانہ کھیل کی وجہ سے مشہور ہے اور یہی چیز ہماری ٹیم کا مثبت پہلو ہے۔ہماری ٹیم چھ سات سال سے باہر نہیں کھیلی اور ایک ہی مقام پر کھیل رہی ہے لیکن مجھے امید ہے کہ انگلینڈ کے دورے میں کھلاڑی اچھی پرفارمنس کا مظاہرہ کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی کھلاڑی سو فیصد فٹ نہیں ہوتا اور تھوڑا بہت معاملہ ہوتا ہے اور کچھ کھلاڑیوں کے معاملات ایسے ہیں جنہیں انجریز نہیں کہا جا سکتا۔