پیرس(این این آئی)فرانس میں حکام نے خبردار کیا ہے کہ دارالحکومت پیرس میں سیلاب کی صورت حال مزید بگڑ سکتی ہے اور شہر کے معروف دریائے سین میں پانی کی سطح معمول سے 19 فٹ تک زیادہ ہو سکتی ہے۔ اس صورت حال کے پیش نظر ہی لوور اور اورزے عجائب گھر بند کر دیے گئے تاکہ وہاں کا عملہ بیش قیمت اور نایاب فن پاروں کو محفوظ مقام پر منتقل کر سکے۔جبکہ فرانس کے صدر فرانسوا اولاند نے اعلان کیا ہے کہ شدید بارشوں سے متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دیا جائے گا۔ کسی علاقے کو آفت زدہ قرار دینے سے فنڈ کی فراہمی آسان ہو جاتی ہے۔مرکزی فرانس کے قصبوں کو کئی عشروں میں شدید ترین بارشوں کا سامنا ہے جہاں سیلاب کی وجہ سے ہزاروں افراد کے گھروں میں بجلی نہیں ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق پیرس سے گزرنے والے دریائے سین کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور شہر کی زیر زمین میٹرو کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔وسطی فرانس کے کچھ علاقے بدترین سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں جہاں ہزاروں افرادہ کو متاثرہ علاقوں سے نکالا گیا ہے۔وسطی فرانس میں ایک دن کے وقفے کے بعد پھر سے دریاؤں کا پانی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے۔اس کے علاوہ جنوبی جرمنی میں چار افراد کے ڈوبنے کی خبر ہے جبکہ دو لاپتہ ہیں اس کے علاوہ ہزاروں گھروں میں بجلی نہیں ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق اختتامِ ہفتہ پر یورپ میں فرانس سے یوکرین تک کے علاقے میں مزید بارشیں متوقع ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق ہوا کا دباؤ کم ہونے کے سبب یورپ کے زیادہ تر علاقوں میں شدید بارشیں ہو رہی ہیں اور اگلے چند دنوں میں موسم میں تبدیلی کا کوئی امکان نظر نہیں ہے۔فرانس سے بیلجئیم، جرمنی سے جنوبی پولینڈ، رومانیہ، مالدووا اور یوکرین تک اس آواخرِ ہفتہ شدید بارشوں کی پیشنگوئی کی گئی ہے۔