اسلام آباد (مانیٹر نگ ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا وزیراعظم کا کام الزام لگانا نہیں، اگرمیرے محلات اور اثاثے ہیں تو حکومت تحقیقات کرائے ۔ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن تنقید نہ کرے تو پارلیمنٹ کا کوئی کام نہیں ، ہم نے وزیراعظم سے سوال پوچھے تھے اور فیصلہ کیا تھا کہ اگر انھوں نے جواب نہیں دیئے تو ہم واک آؤٹ کریں گے جو ہم نے کیا ۔ اگر میں نے کرپشن کی ہے تو انکوائری کریں اور مجھے گرفتار کریں۔پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ جتنی بہتر جمہوریت ہوتی ہے اتنا ہی وہ ملک خوشحال ہوتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ مسلمانوں کے زوال کی سب سے بڑی وجہ بادشاہت تھی۔تقریر کے دوران انہوں نے حضرت عمر کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب ان کے کپڑوں کے حوالے سے سوال کیا گیا تو وہ غصہ نہیں ہوئے بلکہ انھوں نے وضاحت کی، لیکن ہم جمہوریت سے بادشاہت کی طرف چلے گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں حکومت اور اپوزیشن ہوتی ہے، حکومت کا کام قوانین بنانا ہوتا ہے جبکہ اپوزیشن کا کام یہ ہے کہ جب وہ قانون سے پیچھے ہٹیں اور عوام کا پیسہ غلط استعمال کریں تو وہ تنقید کرے ۔عمران خان کا کہنا تھا دھاندلی پر بات کی تو کہا گیا کہ جمہوریت ڈی ریل کرنے لگے ہیں اور پاناما لیکس پر تنقید پر میاں صاحب کہہ رہے ہیں ترقی رک رہی ہے ۔ مظفرآباد میں پاکستان تحریک انصاف آج آزاد کشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد میں جلسہ عام کرے گی جس کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے مظفرآباد جلسے کےلئے پنڈال سجا لیا گیا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف جلسے سے خطاب کرینگے۔عمران خان کے جلسے کےلئے سیکیورٹی کے تمام انتظامات بھی کرلیے گئے ہیں۔عمران خان جلسہ کے لئے قو می اسمبلی سے روانہ ہو گئے