بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

اب 7 نہیں 170، متحدہ اپوزیشن نے طبل جنگ بجادیا

datetime 17  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) متحدہ اپوزیشن نے (آج) بدھ سے سینیٹ اور قومی اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ ختم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں وزیراعظم کی تقریر سے اٹھنے والے سوالات پر اسمبلی میں بات کریں گے اور پارلیمنٹ کے اندر احتجاج کیا جائیگا ۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید کی زیر صدارت متحدہ اپوزیشن کا اجلاس سید خورشید کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں اپوزیشن نے پاناما لیکس کے حوالے سے وزیرِ اعظم کی تجویز پر تشکیل دی جانے والی پارلیمانی کمیٹی میں شرکت پر آمادگی ظاہر کر دی۔ذرائع کے مطابقپارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس جاری تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی سردارایازصادق نے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ اورتحریک انصاف کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈرشاہ محمود قریشی کو اپنے چیمبرمیں طلب کرلیا۔ ملاقات کے دوران اسپیکرنے اپوزیشن رہنماؤں سے پاناما لیکس کے معاملے پرپارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کے لیے نام مانگ لئے۔ خورشید شاہ اورشاہ محمود قریشی نے پارلیمانی کمیٹی میں شمولیت کے لیے حامی بھرتے ہوئے دیگر رہنماؤں سے مشاورت کے بعد نام دینے کا عندیہ دیا۔ جس کے بعد اپوزیشن نے قومی اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ ختم کرنے کا فیصلہ کردیا۔ذرائع کے مطابق متحدہ اپوزیشن نے اجلاس میں وزیراعظم سے پوچھنے کے لئے مزید 70 سوالات تیار کرلئے اب وزیر اعظم سے 70 سوالات کے جوابات مانگے جائیں گے۔متحدہ اپوزیشن کے ترتیب دیئے گئے 70 سوالات میں چیدہ چیدہ نکات کے مطابق نوازشریف حکومت وضاحت کرے کہ ان کے خاندان نے بیرون ملک پیسہ کیسے بھجوایا، کیایہ درست نہیں کہ وزیراعظم کے عہدے پر ہوتے ہوئے لندن میں اربوں کی جائیدادخریدی اور کیا وزیراعظم نے اپنے نابالغ بچوں کے ٹیکس گوشوارے جمع کروائے جب کہ 1993 میں جس وقت شریف خاندان نے پارک لین میں اپارٹمنٹ خریدا اس وقت حسن نواز کی عمر محض 17 برس تھی۔اپوزیشن کے سوالنامے میں شامل سوالات میں پوچھا گیا کہ کیایہ حقیقت نہیں کہ ہ 1988 سے 1991 تک وزیراعظم اوران کے خاندان نے 14 کروڑ سے زائد منی لانڈرنگ کی، کیا ہنڈی کے ذریعے تمام رقم باہربھیجنے کا مقصد کالے دھن کو تحفظ دینا تھا، کیا یہ بات درست ہے کہ وزیراعظم نے 1988 سے 1991 تک صرف 887 روپے انکم ٹیکس ادا کیا اور کیا یہ درست ہے کہ پشاورمیں حوالہ ڈیلرکے ذریعے شریف فیملی نے رقم غیرقانونی طریقے سے باہربھیجی، وزیراعظم کے کزن خالد سراج نے بیان دیا کہ شریف فیملی نے غیرقانونی طورپرپیسے باہربھجوائے کیا یہ بات غلط ہے۔ بعد ازاں قائدِ حزبِ اختلاف خورشید شاہ نے پارلیمان میں حزب مخالف کی جماعتوں کے رہنماؤں کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ اپوزیشن تحقیقات کے معاملے پر حکومت سے بات چیت کیلئے تیار ہے تاہم حکومت کی جانب سے تاحال کوئی رابطہ نہیں کیا گیا خورشید شاہ نے کہاکہ وزیر اعظم نے کرپشن کے تدارک کیلئے جس پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کی بات کی ہے، حزبِ مخالف اس کے لیے اپنے نمائندے مقرر کرنے کے لیے بھی تیار ہے۔خورشید شاہ نے کہا کہ حزبِ اختلاف نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس کے کارروائی کا بائیکاٹ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اب پارلیمنٹ کے اندر ہی احتجاج کیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ میاں نواز شریف بڑی دیر کے بعد ایوان میں آئے ہیں ٗ حزب مخالف کی جماعتوں کا توگھر ہی پارلیمنٹ ہے اور وہ اپنے گھر سے کیسے دور رہ سکتے ہیں؟حزب مخالف کی طرف سے وزیر اعظم سے جو سوالات پوچھے گئے ہیں انھیں اْن کا جواب دینا ہی ہوگا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پانامالیکس کے چوروں کو بے نقاب کریں گے۔متحدہ اپوزیشن کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ بڑی منتوں کے بعد تو وزیراعظم اسمبلی میں آئے ٗہمارا تو فورم ہی اسمبلی ہے، ہم اسمبلی سے کہاں بھاگنے والے ہیں خورشید شاہ نے کہاکہ وزیراعظم کی تقریر سے 70سوالات پیدا ہوگئے ہیں۔ اعتزاز احسن نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ وزیراعظم کی تقریر کے بعد 7 نہیں 170سوالات پیدا ہوگئے ہیں، جن کے جواب ایوان میں مانگے جائیں گے اگر جواب نہیں ملا تو متحدہ اپوزیشن اپنا لائحہ عمل طے کرے گی۔مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ اپوزیشن متحد ہے کہ ایک روز قبل اجلاس میں جو ہوا وہ تمام جماعتوں کی حکمت عملی کاحصہ تھا اور متحدہ اپوزیشن آئندہ کے لائحہ عمل پر بھی مشترکہ موقف اپنائیں گے اور 70 سوالات حکومت کی پریشانی میں مزید اضافہ کریں گے۔پرویز الٰہی نے کہاکہ پاناما کا معاملہ اللہ کی طرف سے آیا ہے اور یہ منطقی انجام تک ضرور پہنچے گا ۔ پاناما لیکس کے معاملے پر مجوزہ جوڈیشل کمیشن کے ٹی او آرز پر حکومت اور اپوزیشن کی نامزد کمیٹیاں بیٹھ کر متفقہ لائحہ عمل بنائیں گی۔ حکمران جماعت کے رہنماؤں پر تنقید کرتے ہوئے چوہدری پرویز الٰہی نے کہاکہ ڈیلی ویجز والوں کی سیاسی طور پر کوئی حیثیت نہیں ہے اور وہ عقل سے پیدل ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…