ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

عمران خان نے اپنی آ ف شور کمپنی بارے صاف صاف بتا دیا

datetime 14  مئی‬‮  2016 |

لندن( آئی این پی ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے تسلیم کیا ہے کہ انھوں نے 1983میں آف شور کمپنی بنائیتاکہ ٹیکس بچا جا سکے اوراس زمانے میں کاونٹی کرکٹ کے پیسے سے لندن میں فلیٹ خریدا،میں برطانیہ کا شہری نہیں تھا اس لئے میرا یہ حق تھا آف شورکمپنی بناﺅں ۔ وہ جمعہ کو لندن میں ہیتھرو ائیر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ گورنمنٹ نے یک طرفہ ضابطہ کار تیار کرکے سپریم کورٹ کو پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لئے خط لکھ دیا تھا ۔ جب تک اپوزیشن اور حکومت مل کر کوئی حتمی ضابطہ کار تیار نہیں کر لیتے تب تک اس پر سپریم کورٹ جوڈیشل کمیشن نہیں بنا سکے گا کیوںکہ پھر وہ کمیشن انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کر پائے گا ۔ عمران خان کا پانامہ لیکس میں نام آنے کے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں 1980 کی دہائی میں کاوئنٹی کرکٹ کھیلتا تھا انگلینڈ میں اور اس پیسے میں سے 35 فیصد ٹیکس ادا کرتا تھا ۔ عمران خان نے کہا کہ میں برطانیہ کا شہری نہیں تھا اس لئے میرا حق تھا آف شور کمپنی بناﺅں۔ آف شور کمپنی اکاﺅنٹنٹ کے کہنے پر بنائی تاکہ ٹیکس سے بچا جا سکے یہ کمپنی 1983 میں بنائی انہوں نے کہا کہ میں نے قانونی طریقے سے کمپنی بنائی اور پھر لندن میں فلیٹ خریدا جسے 2003 میں بیچ کر سارا پیسہ پاکستان منتقل کر دیا ۔ عمران خان نے کہا کہ میں ان پاکستانیوں میں سے ہوں جو 19 ارب ڈالر باہر غیر ممالک سے کما کر پاکستان بھیجتے ہیں جس کے اوپر پاکستان چلتا ہے ۔ جب کہ یہاں نواز شریف اور ان کی فیملی ان پاکستانیوں میں سے ہیں جو پاکستان کو تباہ کر رہے ہیں اور پاکستان سے پیسہ کرپشن کرکے ملک سے غیر قانونی طور پر باہر منتقل کرتے ہیں جس سے پاکستان کا روپیہ ڈالر کے مقابلے میں گرتا ہے یہ پاکستان کو نقصان پہنچا رہے ہیں ۔ میاں نواز شریف نے جو کیا وہ جرم ہے اور میں نے جو کیا یہ جرم نہیں ہے یہ میرا جائز حق ہے ۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے عمران خان سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر یہ پیغام بھی دے چکے ہیں کہ آف شور کمپنی وہی کھولتا ہے جو غیر قانونی آمدنی چھپاتا ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…