جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

‘توانائی بحران پر خدمات پیش کیں، حکومت نے جواب نہیں دیا’

datetime 12  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد: پاکستان معدنی وسائل سے مالا مال ملک ہے جبکہ اس کے دریا، زرخیز زمین اور دفاعی اور تجارتی لحاظ سے اہم جغرافیائی حیثیت اس کی اہمیت میں مزید اضافہ کردیتے ہیں۔ لیکن ان سب چیزوں کے باوجود عوام آج بھی بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے دوچار ہیں اور حکومت آئی ایم ایف کے سامنے ہاتھ پھیلانے پر مجبور ہے۔ اس حوالے سے ملک کے ممتاز ایٹمی سائنسدان عبدالقدیر خان کا کہنا ہے کہ جھوٹ بولنا اور عوام کو دھوکا دینا ریاست کی پالیسی بن چکی ہے،اقتدار میں کوئی بھی آئے عوام کو ہمیشہ دھوکے میں رکھا جاتا ہے۔ ڈان نیوز کے پروگرام ‘ خبر سے خبر’ میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا کہنا تھا کہ انہوں نےتوانائی بحران اور دیگرمسائل کے حل کے لئے اپنی خدمات بلامعاوضہ حکومت کو پیش کیں اور میاں نواز شریف کو 5 بار خطوط لکھے اور مشورے بھی دیے تاہم انہوں نے کسی بھی خط کا جواب نہیں دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمران مسائل کوخود حل نہیں کرنا چاہتے وہ سوچنے اور سمجھنے کی طاقت سے عاری ہیں۔ چینیوٹ سے دریافت ہونے والے لوہے، تانبے اور سونے کے ذخائر کے حوالے سے انہوں نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا حال بھی سابقہ منصوبوں جیسا ہوگا۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا کہنا تھا کہ تھرمیں کوئلے کے ذخائر کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا کہ 500 سال تک کئی ہزار میگاوٹ بجلی پیدا کی جائے گی اور دیگر ممالک کو بھی برآمد کی جائے گی۔ ‘ جب کہ اس کے برعکس کوئلے کے ذخائر سے ایک میگاواٹ بجلی بھی پیدا نہیں کی گئی اور اربوں روپے کرپشن کی نذر ہوگئے’ تھر کول منصوبے کے حوالے سے ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے بتا یا کہ سن 2000ء میں چین اور حکومت پاکستان میں طے ہوا تھا کہ تھر کول سے 2010ء تک بجلی کی پیداوار 500 میگاواٹ تک پہنچائی جائے گی،لیکن نااہل افراد کی وجہ سے یہ منصوبہ آگے نہ بڑھ سکا۔ معروف ایٹمی سائنسدان کا کہنا تھا کہ ریکوڈک ذخائر کا بھی یہی حال ہوا، کہا گیا تھا کہ اس سے روزانہ کی بنیاد پر 1 ارب روپے ریونیو حاصل ہوگا اور دعویٰ کیا گیا کہ اتنا سونا حاصل ہوگا کہ ہر بلوچ خاتون کے ہاتھ میں سونے کے کنگن ہوں گے۔ ڈاکٹرعبدالقدیر خان کا کہنا تھا کہ اگر ملک میں میرٹ پر فیصلے کئے جاتے تونتائج اس کے برعکس ہوسکتے تھے۔ ’68 سال گزر جانے کے باوجود ملک میں سوئی نہیں بنتی جبکہ ہماری ٹیم نے صرف 6 سے 7 سال میں ایٹم بم تیارکرلئے کیونکہ وہاں پر درست افراد کا انتخاب کیا گیا تھا’۔ بجلی کی پیداوار کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دریاؤں کا پانی اگر سمندر میں بہادینے کے بجائے اس کا مناسب استعمال کیا جائے تو بجلی کے بحران سے نجات پائی جاسکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے الیکشن سے قبل دعوے کئے تھے کے 6 ماہ اور ایک سال میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم کردیں گے لیکن اس وعدے پر بھی نااہل افراد اور ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے ابھی تک عمل نہیں ہوا۔ معلوم رہے کہ صوبہ پنجاب میں لاہور سے تقریباً 160 کلو میٹر دور چینیوٹ سے لوہے تانبے، چاندی اور سونے کے بڑے ذخائر دریافت ہوئے ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق 500 ملین ٹن خام لوہے کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں جو اسٹیل بنانے میں کام آتا ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ دریافت سے پاکستانی معیشت مستحکم ہوگی اور کشکول کلچر کا خاتمہ ہوگا۔



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…