اسلام آباد: پنجاب کے شہر چنیوٹ میں تانبےاور خام لوہےکی صورت میں قیمتی دھاتیں دریافت ہوئی ہیں جو رکوڈک جیسی ہیں جن کی مالیت ہزاروں ارب ڈالر ہے۔ ناقابل تصور قدرتی وسائل چین، جرمن، سوئس اور کینیڈین ماہرین کان کنی کی تکنیکی خدمات و کوششوں سے حاصل ہوئے ہیں۔سینئر افسر نے بتایا کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف کی سخت کوششوں کے باعث صوبائی حکومت کو چنیوٹ۔راجوا سے اعلٰی درجے کے 500 ملین ٹن کے خام لوے کے ذخائر ملے ہیں۔ابتدائی جائزے کے مطابق تانبا کے بھی خاطر خواہ ذخائر جیولوجیکل سروے سے ظاہرہوئے ہیں۔افسر کا کہنا تھا کہ سوئس و کینیڈین لیبارٹریز نے دھات میں 65فیصد لوہے کی نشاندہی کی ہے۔ مختلف ناکام کوششوں کے بعد وزیراعلیٰ نے عالمی شہرت یافتہ سائنس دان ڈاکٹر ثمر مبارک مند کی سربراہی میں پنجاب منرل ڈیولپمنٹ کمپنی قائم کی تھی جس کا بورڈ آف ڈائریکٹر ماہرین پر مشتمل تھا۔ ان کو یہ ذمہ داری 2014میں سونپی گئی۔ بورڈ میں کامیاب بزنس مین نورالدین فرشتہ (روپالی پولسٹر/سونیری بینک) اور انجم نثار (اے ٹی ایس گروپ) شامل تھے۔ لمس بزنس اسکول، میٹالرجی اینڈ مائننگ ڈپارٹمنٹس، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اور پنجاب یونیورسٹی کے جیالوجی ڈپارٹمنٹ کے سربراہ بھی بورڈ میں شامل تھے۔ پری کوالیفکیشن کی درخواستیں 28 اکتوبر 2013 کو فنانشل ٹائمز (یو کے) کے ذریعہ طلب کی گئیں۔ 12 بین الاقوامی کنسورشیم کے ذریعہ 33 ساکھ رکھنے والی کمپنیوں نے دلچسپی کا اظہار کیا۔ مقابلے کی نیلامی کے عمل کے ذریعہ چینی کنسورشیم میٹالرجیکل کوآپریشن آف چائنا کو کنٹریکٹ الاٹ کیا گیا جبکہ جرمن کنسورشیم دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔ ایم سی سی فارچون 500 کمپنی ہے جو انٹرنیشنل اسٹاک مارکیٹ میں لسٹڈ ہے۔ اس کا سالانہ ٹرن اوور 34 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔ پروجیکٹ کو سپروائز کرنے کیلئے عالمی مقابلے کے ذریعہ جرمن کنسلٹنٹ کا انتخاب کیا گیا، 18 ماہ طویل منصوبے پر کام شروع ہوا اور 9 ماہ کی کوششوں کے بعد اپنی اہم کامیابیوں کو ایک تقریب میں شیئر کرے گا جس کے مہمان خصوصی وزیراعظم نوازشریف ہوں گے۔