اسلام آباد: حکومت نے گزشتہ ماہ پیش آنے والے دس روزہ پیٹرول بحران کا ذمہ دار قرار دیدتے ہوئے پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے مزید چار افسران کو معطل کردیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں گذشتہ ماہ 10 روز کیلئے ہونے والے پیٹرول بحران کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لیے بنائی گئی تفیتشی کمیٹی میں شامل بیرسسٹر ظفراللہ خان، سابق آئی جی طارق کھوسہ کی جانب سے تیار کی جانے والی رپورٹ کے بعد پی ایس او کے چاروں افسران کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ ان افسران کی معطلی کے احکامات وزیراعظم ہاوس سے جاری کیے گئے ہیں۔ قائم مقام پیٹرولیم سیکریڑی ارشاد مرزا کے مطابق پی ایس او کے معطل ہونے والے افسران میں نائب مینجنگ ڈائریکٹر جہانگیر علی شاہ، سینئر جنرل مینجر ڈاکٹر نظیر زاہد، جنرل مینجر آصف اسلم اور ایکٹنگ جنرل مینجر منصور اسماعیل شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ رپورٹ 20 سفات پر مشتمل ہے اور اس کی تشکیل میں برسٹر طفر اللہ خان کے علاوہ وزیراعظم آفس کے ایڈیشنل سیکرٹری فواد حسن فواد اور ارشاد مرزا شامل ہیں۔ دوسری جانب پی ایس او بورڈ نے پہلے ہی ڈاکڑ زاہدہ کو ادارے کے موجودہ مینجگ ڈائریکٹر شاہد اسلام کی جگہ پی ایس او کے مینجنگ ڈائریکٹر کے لیے شارٹ لسٹ کرلیا ہے۔ ادارے کے معطل کیے جانے والے افسران کے نام پہلے ہی سے فیڈرل انویسٹی گیشن (ایف آئی اے) کی جانب سے جاری ایک تفتیش کے باعث ایگزیٹو کنٹرول لسٹ میں شامل ہیں۔ تفتیشی رہورٹ میں آئل کمپنیوں کی ایڈوائزری کمیٹی پر ناراضگی کا ظاہر کرتے ہوئے اسے اپنا مؤثر کردار ادا کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ اس سے قبل ہونے والی ایک تفتیشی رپورٹ میں تمام اداروں جن میں آئل رگولیٹری اتھارٹی اور پی ایس او کی مینجمنٹ اور بورڈ شامل ہے کو ملک میں پیٹرول بحران کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ پیٹرول بحران کے فوری بعد پیٹرولیم کے سیکرٹری عابد سعید، پی ایس او کے ایکٹنگ ڈائریکٹر امجد پرویز جونیجو اور ڈائریکٹر جنرل آئل اعظم خان کو معطل کردیا گیا تھا۔