کراچی(نیوزڈیسک) سندھ اسمبلی کے اجلاس میں جمعہ کو ایم کیو ایم کی خاتون رکن رعنا انصار کے توجہ دلاؤ نوٹس پر سینئر وزیر تعلیم اور پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ تعلقہ ڈگری کے ایک تھانے میں ایس ایچ او کی طرف سے ایک 20 سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کے واقعہ پر ہمیں بہت افسوس ہے ۔ کسی محافظ کو یہ نہیں کرنا چاہئے تھا ۔ یہ انتہائی شرم کی بات اور ناقابل معافی جرم ہے ۔ ایس ایچ او کو معطل کر دیا گیا ہے اور اس کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے ۔ ہم اس پولیس افسر کو برطرفی اور قید کی سزا دلوائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری بچیوں کی عزت محفوظ ہونی چاہئے ۔ ہم اس کے لیے کسی حد تک بھی جائیں گے ۔ مسلم لیگ (فنکشنل) کے نندکمار کے توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر صحت جام مہتاب حسین ڈاہر نے کہا کہ پنگریو میں نعیمہ خاصخیلی نامی بچی کے دونوں ہاتھ اور پاؤں گینگرین کی وجہ سے مفلوج ہوئے ہیں ۔ اس میں ڈاکٹر کا کوئی قصور نہیں ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کے سید امیر حیدرشاہ شیرازی کے توجہ دلاؤ نوٹس پر سینئر وزیر نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ گوٹھ غلام اللہ سے میرپور ساکرو تک سڑک کی تعمیر کی اسکیم سالانہ ترقیاتی پروگرام 2015-16 میں شامل ہے ۔ 3.22 کلو میٹر سڑک کی مرمت کے لیے کام شروع ہے ۔ اب تک دو کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں ۔ اگلے سال مزید بجٹ مختص کیا جائے گا تاکہ سڑک کی تعمیر و مرمت کا کام جلد مکمل ہو سکے ۔ پیپلز پارٹی کے رکن سید اویس قادر شاہ کے توجہ دلاؤ نوٹس پر سینئر وزیر نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ سکھر ضلع میں ریونیو ریکارڈ میں تبدیلیاں کی جا رہی ہیں ۔ کمشنر سکھر اور حکومت سندھ نے انکوائری کرائی ہے ۔ ملوث افسروں کے خلاف کارروائی ہوئی ہے ۔ 600 ایکڑ سرکاری زمین کا جعلی اندراج کیا گیا ہے ۔ یہ اندراج منسوخ کیا گیا ہے ۔ دو افراد اور صالح پٹ تعلقہ کے دو تپے داروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہیں ۔ 742 ایکڑ سرکاری اراضی کی 47 انٹریز کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں ۔ لینڈ ریکارڈ کو کمپیوٹرائز کیا جا رہا ہے تاکہ یہ ریکارڈ تبدیل نہ کیا جا سکے ۔