کراچی (نیوز ڈیسک) شہر قائد میں جرائم کی بڑھتی وارداتوں کے ساتھ ہی قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی حرکت میں آگئے۔پولیس اور حساس اداروں نے جمعہ کی صبح کراچی کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کرتے ہوئے 13 افراد کو حراست میں لے لیا، حراست میں لیے گئے افراد کو تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ تفصیلات کے مطابق پولیس اور حساس اداروں نے جمعہ کی صبح شہر کے مختلف علاقوں لیاری، گارڈن، نیپئر،سہراب گوٹھ، جنجال گوٹھ، لائنز ایریا،لیاقت آباد نمبر 1،2، پی آئی بی کالونی، منگھو پیر اور دیگر علاقوں میں سرچ آپریشن کرتے ہوئے داخلی و خارجی راستوں کو رکاوٹیں لگا کر بند کردیا گیا۔ اس دوران کسی شخص کو اندر یا باہر آنے جانے کی اجازت نہیں تھی۔ دوران آپریشن گھر گھر تلاشی اور دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر کارروائی کرتے ہوئے 13 افرادکو حراست میں لے لیا، حراست میں لیے گئے تمام افراد کو تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق زیر حراست افراد سے اسلحہ اور دستی بم برآمد ہوئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ زیر حراست افراد میں سے کچھ کا تعلق کالعدم تنظیموں اور سیاسی جماعتوں سے ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ زیر حراست افراد شہر میں تخریب کاری کی منصوبہ کر رہے تھے۔ ملزمان سے اہم انکشافات کی توقع ہے۔ کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن چشتی نگر میں پولیس مقابلہ، ایک اسٹریٹ کرمنل مارا گیا جبکہ دوسرا فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ ملزم کے قبضے سے چوری شدہ موٹرسائیکل اور مسروقہ سامان برآمد۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کی صبح اقبال مارکیٹ کے علاقے اورنگی ٹاؤن چشتی نگر میں روڈ پر 2 موٹر سائیکل سوار اسٹریٹ کرمنلز راہ گیروں سے لوٹ مار کرنے میں مصروف تھے کہ پیٹرولنگ پر موجود پولیس موبائل موقع پر پہنچ گئی جس پر ملزمان نے پولیس کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کردی۔ پولیس کی جوابی فائرنگ سے ایک ملزم ماراگیا جبکہ دوسرا فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ پولیس نے ملزم کے قبضے سے ایک 30 بور پستول، ایک چوری شدہ سائٹ اے کی موٹر سائیکل اور مسروقہ سامان برآمد کرلیا ہے۔ پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے لیے لاش کو اسپتال منتقل کردیا۔ پولیس نے بتایا کہ ملزم کی جیب سے ملنے والے شناختی کارڈ سے اس کی شناخت گل زمین ولد بخت زمان خان کے نام سے ہوئی ہے اور شناختی کارڈ کے مطابق ملزم محلہ شیر خان آباد میٹروول کا رہائشی ہے۔ پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد لاش کو ایدھی سرد خانے منتقل کردیا۔ دریں اثناء پاکستان رینجرزسندھ نے جامعہ کراچی کے ایڈمن بلاک میں داخلی اور خارجی راستے بند کرتے ہوئے دفاتر کی تلاشی کے بعد 5 افراد کو حراست میں لے لیا۔تفصیلات کے مطابق رینجرز کی بھاری نفری نے اچانک جامعہ کراچی کے ایڈمن بلاک پر چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے وہاں تلاشی لینا شروع کردی جب کہ اہلکاروں نے ایڈمن بلاک کے مختلف کمروں میں چھان بین بھی کی جس کے بعد 5 افراد کو حراست میں لے لیا۔جامعہ کراچی کے سیکیورٹی ایڈوائزر خالدعراقی نے 5 افراد کوحراست میں لینے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پانچوں افراد کاتعلق جامعہ کراچی کے شعبہ اکانٹس سے ہے جب کہ شعبہ اکاونٹ میں کارروائی کی وجوہات کا کوئی علم نہیں ہے۔واضح رہے کہ جامعہ کراچی کی انتظامیہ کی جانب سے کل ہونے والے کانووکیشن کے باعث تعلیمی سرگرمی آج کیلئے بند کی تھی۔