سیو ل(نیوز ڈیسک )امریکی اور جنوبی کوریا کے حکام کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے جمعے کی صبح اپنے مشرقی ساحل پر ایک میزائل کا تجربہ کیا ہے لیکن بظاہر ایسا لگتا ہے کہ اس کا یہ تجربہ ناکام ہوگیا ہے۔میزائل کا یہ تجربہ شمالی کوریا کے بانی رہنما کم ال سنگ کی یوم پیدائش پر کیا گیا جو موجودہ رہنما کم جانگ ان کے دادا تھے۔جنوبی کوریا کے حکام کا کہنا ہے کہ انھیں ابھی یہ نہیں معلوم کہ جس میزائل کا تجربہ کیا گیا وہ کس نوعیت کا تھا یا کتنی دور تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا تھا۔امریکہ کا کہنا ہے کہ اس نے بھی اس میزائل تجربے کی معلومات تو حاصل کر لیں ہیں لیکن کونسا میزائل استعمال کیا گیا اس کی تفصیلات کا پتہ نہیں چل سکا۔امریکی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے ’ہم شمالی کوریا سے ایک بار پھر کہتے ہیں کہ وہ ایسے کام یا بیانات سے باز رہے جس سے خطّے میں مزید تناو¿ پیدا ہو اور اسے بین الاقوامی وعدوں اور ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے جامع اقدامات کرنے چاہیں۔‘شمالی کوریا نے گذشتہ جنوری میں جوہری تجربہ کیا تھا جس کے بعد امریکہ اور عالمی برادری نے اس پر سخت پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ شمالی کوریا کے ان کارروائیوں کی بین الاقوامی سطح پر سخت تنقید ہوتی رہی ہے۔ ماضی میں شمالی کوریا پر سنہ 2006، سنہ 2009 اور پھر سنہ 2013 میں جوہری تجربات کی وجہ سے اقوام متحدہ کی جانب سے عائد کی تھیںگذشتہ چند مہینوں میں شمالی کوریا نے امریکہ اور جنوبی کوریا کو دھمکی آمیز انداز میں میزائل، راکٹ اور دیگر ہتھیاروں کے تجربے کرتا رہا ہے۔یاد رہے کہ چند روز قبل بھی امریکہ نے شمالی کوریا پر مزید نئی پابندیاں عائد کی تھیں۔یکم اپریل کو امریکی صدر باراک اوباما نے اعلان کیا تھا کہ امریکہ اور چین نے فیصلہ کیا ہے کہ شمالی کوریا کو مستقبل میں میزائل ٹیسٹ کرنے سے روکیں گے۔پچھلے چند ہفتوں میں شمالی کوریا نے مغربی ممالک کو دھمکیاں دیتے ہوئے ہائیڈروجن بم اور پھر طویل فاصلے تک جانے والے میزائل کے تجربات کیے ہیں۔ماضی میں شمالی کوریا پر سنہ 2006، سنہ 2009 اور پھر سنہ 2013 میں جوہری تجربات کی وجہ سے اقوام متحدہ کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں سے شمالی کوریا کے ایٹمی ارادوں پر کوئی اثر نہیں پڑا۔پابندیوں پر عمل درآمد کی زیادہ تر ذمہ داری اب چین پر پڑ رہی ہے۔