کراچی (نیوز ڈیسک) آئی ایم ایف چیف برائے پاکستان ہیرالڈ فنگر کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کو کمپنی بنانے کے بل کی منظوری کو سراہاتے ہیں مگر ابھی اس بل کا تففصیل سے جائزہ لیا جائے گا اور دیکھنا ہو گا کہ انتظامی امور کی منتقلی کے بغیر ادارے کی کارکردگی کیسے بہتر ہو گی۔ آئی ایم ایف قومی اسمبلی سے منظور شدہ بل پر غور کرے گی۔اس وقت قومی ایئر لائن کا خسارہ 300 ارب روپے سے بھی تجاوز کر چکا ہے، بین الاقوامی مالیاتی ادارے کے معاشی اصلاحاتی پروگرام کے تحت پاکستان کو 67 اداروں کی نجکاری کا ہدف دیا گیا اور ان اداروں میں پی آئی اے بھی شامل ہے۔