کراچی(نیوزڈیسک) پاکستان مسلم لیگ(ن)سندھ کے سینئر رہنماؤں اور سابق گورنرسندھ سردارممتازبھٹوکے قریبی ساتھیوں محمد انور گجر اوررزاق باجوہ نے وزیراعظم میاں محمدنوازشریف کو اپنے منصب سے الگ ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہاہے کہ وزیراعظم کو چاہئے کہ وہ فوری طور پراپنے منصب سے مستعفی ہوکر پارٹی کے کسی سینئر رہنماء کو وزیراعظم منتخب کریں تاکہ (ن) لیگ کے گرتی ہوئی حکومت اورساکھ کو بچایاجاسکے۔اپنے مشترکہ بیان میں انہوں نے کہاکہ نوازشریف کے وزیراعظم بننے کے بعد پارٹی کے سینئر رہنماپارٹی سے دور ہوگئے ہیں اور (ن) لیگ دن بہ دن کمزور ہوتی جارہی ہے،جس سے پارٹی کا ووٹ بینک بھی متاثر ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے وزیراعظم بننے کے بعد پارٹی عہدیداران اور کارکنان میں مایوسی اور بے یقینی کی صورتحال پیدا ہوجائے تو عوام کیسے ایسے وزیراعظم سے خوش ہوسکتے ہیں،خاص طور پر (ن)لیگ سندھ نوازشریف کے وزیراعظم بننے کے بعد مکمل طور پر دفن ہوچکی ہے،کیونکہ پارٹی کو مفاہمت کی بھینٹ چڑھا دیا گیا ہے،لیکن اب نوازشریف کو کوئی بھی مفاہمت جانے سے نہیں روک سکتی۔انور گجر اوررزاق باجوہ نے کہا کہ (ن) لیگ سندھ کے عہدیدران وکارکنان نے پارٹی کو سندھ میں زندہ رکھنے کے لئے جنرل مشرف اور زرداری دور میں ماضی کے حکمرانوں کئی ظلم وزیادتیاں اور صعوبتیں اس لئے برداشت نہیں کی تھیں کہ نوازشریف اقتدار میں آنے کے بعد زرداری لیگ سے مفاہمت کر کے (ن) لیگ سندھ کا گلا گھونٹ کر اس کا جنازہ نکال دیں،جس لیڈرکو اپنے سچے مخلص بہادر ساتھیوں کی قربانیوں کی کوئی فکر نہیں تو (ن)لیگ سندھ کو بھی نوازشریف کے وزیراعظم رہنے یا نہ رہنے کی کوئی فکر نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم دعویٰ سے کہتے ہیں کہ نوازشریف کو بچانے یا اس کے حق میں کوئی سڑکوں پر آنے کو تیار نہیں ہوگا،بلکہ اس کی رخصتی پر کارکنان جشن ضرور منائیں گے،کیونکہ نوازشریف نے خود زرداری لیگ سے مک مکا کر کے پارٹی کے سینئر رہنماؤں عہدیداروں وکارکنان کے ساتھ کوئی بڑا انتقام لیا ہے اور (ن) لیگ سندھ کو قربانی کا بنایا ہے۔