لا ہور (نیوز ڈیسک )پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں گذشتہ کئی برس سے قید انڈین شہری کرپال سنگھ کا انتقال ہوگیا ہے۔جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پیر کے روز سہ پہر تین بجے کرپال سنگھ کی طبعیت ناساز ہوئی تو انھیں لاہور کے جناح ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔جیل اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ہسپتال کی جانب سے کرپال سنگھ کی موت کی وجہ حرکت قلب کا بند ہو جانا بتائی گئی ہے۔
آئی جی جیل خانہ جات فاروق نذیر نے بی بی سی کو بتایا کہ بظاہر کرپال سنگھ کی ہلاکت حرکت قلب بند ہوجانے کے باعث ہوئی ہے۔ تاہم اس حوالے سے قواعد و ضوابط پر مکمل عمل درآمد کیا جائے گا اور کرپال سنگھ کا پوسٹ مارٹم کروایا جائے گا۔
انڈین ذرائع ابلاغ کے مطابق کرپال سنگھ کا تعلق گرداسپور سے تھا۔ انھیں سنہ 1992 میں غیرقانونی طریقے سے پاکستان داخل ہونے، پاکستانی پنجاب میں ہونے والے بم دھماکوں میں ملوث ہونے اور جاسوسی کے الزامات پر موت کی سزا دی گئی تھی اور وہ گذشتہ تقریباً 24 برس سے کوٹ لکھپت جیل میں قید تھے۔لاہور ہائیکورٹ نے بم دھماکوں میں کرپال سنگھ کے ملوث ہونے کے الزامات سے تو انھیں بری کردیا تھا تاہم ان کی موت کی سزا کو ختم نہیں کیا گیا تھا۔
اس سے پہلے سنہ 2013 میں کوٹ لکھپت جیل میں ہی ایک انڈین قیدی سربجیت سنگھ پر ان کے ساتھیوں نے حملہ کیا تھا جس میں وہ ہلاک ہوگئے تھے۔
سربجیت سنگھ پر بھی 90 کی دہائی میں پاکستانی پنجاب کے مختلف شہروں میں ہونے والے بم دھماکوں میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔ جس پر انھیں موت کی سزا دی جاچکی تھی۔
لاہور کی جیل میں انڈین قیدی کی موت، وجہ بھی سامنے آگئی
12
اپریل 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں