کراچی(نیوزڈیسک)پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سنیٹراعتزازاحسن نے کہاہے کہ پاناماپیپرز اہم معاملہ ہے جس کی تحقیقات فارنزک ٹیسٹ کے زریعے ہی ممکن ہے ، تحقیقات کرنا حاضر سروس یا ریٹائرڈ ججز کے بس کی بات نہیں ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ یہ تحقیقات عالمی ماہریں بینکرز سے کرائی جائیں،پاکستان کا پیسہ جہاں بھی گیا وہاں سے واپس لایا جائے۔موجودہ ججز پر وزیر اعظم کی چمک کا اثر ہے جس کا مثال اصغر خان سمیت بیشتر عدالتی فیصلے ریکار ڈ پر موجود ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوارکو قومی عجائب گھرمیں دوسری صوفی کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔کانفرنس سے سندھ کے سینئروزیرنثاراحمدکھوڑو، وزیراعلیٰ سندھ کی کوآرڈی نیٹربرائے ثقافت شرمیلافاروقی اور دیگرنے بھی خطاب کیا۔کانفرنس میں امریکہ، بھارت سمیت دیگرممالک کے مندوبین اور اسکالرزنے بھی شرکت کی ۔ اعتزاز احسن نے کہاکہ پانامہ پیپرز سے متعلق دنیا بھرکی شخصیات کا احتساب ہونا چاہیے۔ وزیراعظم کا خاندان آف شورکمپنیوں میں ملوث پایا گیا جبکہ حسین نوازشریف نے آف شورکمپنیوں سے متعلق اعتراف بھی کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاناما لیکس میں موجود وزیر اعظم اور اس کے خاندان کے ملوث ہونے کا معاملہ ہے، جس کی تحقیقات معمولی بات نہیں ہے ۔پانامالیکس انکشافات معاملہ بات نہیں ہے بلکہ تحقیقات کے ذریعے اس کی جڑتک جا نا ہوگا جو ایک عالمی ادارا ہی کرسکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ صوفی ازم نے راوداری اور ایک دوسرے کو برداشت کرنے کا درس دیتا ہے ۔پاکستان سمیت دنیا بھر میں جاری دہشتگردی اور انتہا پسندی کی لہر پر اگر قابو پانا ہے تو پھر ہمیں صوفی ازم کے فلسفہ کو عام کر نا ہو گا۔