اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سنگین غداری کیس میں سہولت کاروں کی پٹیشن میں عدالت عالیہ کے فیصلے کے خلاف دائر وفاق کی نظر ثانی درخواست پر سابق صدر پرویز مشرف ،سابق جسٹس عبدالحمید ڈوگر ،سابق وزیر اعظم شوکت عزیر ، وفاقی وزیر زاہد حامد اور خصوصی عدالت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 14دنوں میں جواب طلب کر لیا ۔ منگل کو جسٹس نورالحق این قریشی اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی۔ وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل افنان کریم کنڈی نے عدلت میں پیش ہوکر موقف اختیار کیا کہ عدالت عالیہ کے ڈویژن بینچ کے فیصلہ میں لکھا گیا تھا کہ آرٹیکل 6 کیس کی انکوائری ناقص ہوئی ہے ٗیہ ریمارکس غیر ضروری تھے، وفاق نے یقین دہانی کرائی تھی کہ دوبارہ انکوائری کرنے کیلئے تیار ہیں۔مذکورہ فیصلے میں دیئے گئے ریمارکس کی ضروت نہیں تھی ٗہماری استدعا ہے کہ اس فیصلے میں ناقص انکوائری کے لفظ کو ختم کیا جائے جس پر عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتے میں جواب طلب کر لیا۔