جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

65گھروں میں مقیم غیر ملکی لاپتہ، پولیس کی دوڑیں لگ گئیں

datetime 2  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی دارالحکومت کے 65 گھروں میں مقیم غیر ملکی شہری پولیس کی جانب سے گذشتہ ماہ دیئے گئے فائنل نوٹس کے بعد پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئے، جس میں ان سے اپنے کوائف جمع کرانے کا کہا گیا تھا.محکمہ پولیس کے عہدیداران نے مےڈےا کو بتایا کہ اسلام آباد کے 303 مکانات میں غیر ملکی کرائے پر رہائش پذیر تھے۔ پولیس نے ان میں سے 238 کرایہ داروں کی تفصیل حاصل کرلی تھی جبکہ بقیہ کو 15 مارچ کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی، لیکن 65 مکانات میں رہنے والوں نے مقررہ تاریخ تک تفصیل فراہم نہیں کی اور گھر چھوڑ کر چلے گئے۔پولیس ان غیر ملکیوں کے نام، پتہ، پاسپورٹ نمبر اور قومیت وغیرہ سے مکمل طور پر لاعلم ہے، جو یا تو وفاقی دارالحکومت کے ہی دوسرے علاقوں میں منتقل ہوگئے یا پھر شہر یا ملک ہی چھوڑ کر چلے گئے.جب ان مکانات کے مالکان سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ اب یہ غیر ملکی یہاں نہیں رہتے.ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اب جبکہ ہمیں ان غیر ملکیوں کے نام، قومیت اور پاسپورٹ نمبر کے حوالے سے کوئی معلومات نہیں ہیں تو ان کے ٹھکانے کا سراغ لگانا ناممکن ہے.ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ غیر ملکیوں کی اپنی شناخت ظاہر کیے بغیر وفاقی دارالحکومت میں رہائش اختیار کرنے کی وجوہات کا بھی اب تک علم نہیں ہوسکا.مذکورہ عہدیدار کے مطابق ‘اس طرح کی پراسرار گمشدگی سے ان کرایہ داروں کے بارے میں ان شکوک و شبہات میں اضافہ ہوا ہے کہ وہ ملک دشمن یا دیگر کاموں میں ملوث تھے.’ان کا مزید کہنا تھا کہ امیگریشن ڈپارٹمنٹ سے اس حوالے سے رابطہ کیا جاسکتا ہے کہ گذشتہ 2 ماہ کے دوران کتنے غیر ملکی ملک سے باہر گئے، لیکن اس عمل سے بھی یہ تصدیق نہیں ہوسکے گی کہ ملک سے باہر جانے والے غیرملکی وہی تھے، جو اسلام آباد کے ا±ن 65 گھروں میں رہائش پذیر تھے’.کیپیٹل پولیس کے انسپکٹر جنرل آف پولیس خالد خٹک سے اس حوالے سے رابطہ ممکن نہ ہوسکا.واضح رہے کہ اسلام آباد میں فروری 2014 میں ہونے والے سروے کے دوران 430 مکانات میں بسنے والے غیرملکیوں نے معلومات فراہم کرنے سے انکار کیا تھا۔بعد ازاں پولیس نے ایک سروے کیا اور 217 گھروں کے رہائشیوں کی تفصیلات جمع کیں.رواں سال مارچ میں وزارت داخلہ کی ہدایت پر ان غیر ملکیوں کو ایک فائنل نوٹس دیا گیا، جس میں کہا گیا کہ اگر انھوں نےدی گئی 15 مارچ کی ڈیڈ لائن تک پولیس کو تفصیلات فراہم نہ کیں توان گھروں کے داخلی اور خارجی دروازوں کو بلاک کرکے آمدرورفت روک دی جائے گی.عدازاں ان 430 میں سے 209 گھروں کے مکینوں کی تفصیل دفتر خارجہ نے فراہم کردی تھی ، تاہم جب پولیس نے 166ھروں میں مقیم غیر ملکیوں کی تفصیلات جمع کرنا شروع کیں تو 65 گھر خالی پائے گئے.واضح رہے کہ زیادہ تر گھر سفارت خانوں، سفارتی عملے، یورپی یونین اوراقوام متحدہ کے زیرِ استعمال تھے.حکام کے مطابق 118 گھروں میں امریکی، 32 میں چینی، 13 میں آسٹریلوی، 13 میں برطانوی، 10 میں سعودی عرب، 8 میں جرمنی، 7 میں جاپانی، 5 میں یورپی یونین، 5 میں ہندوستانی اور 4 میں بیلجیئم، جمہوریہ چیک، قازقستان اور عمان کے شہری رہائش پذیر تھے۔



کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…