نیویارک(نیوزڈیسک)نیویارک میں ایک امریکی عدالت کی جانب سے جاری فیصلے میں ایران کو11ستمبر 2001کے حملوں میں ملوث قرار دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ ایران کو حملوں میں ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں کو 10.5 ارب ڈالر بطور ہرجانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔جرمن اخبارکے مطابق امریکی عدالت کے جج جارج ڈینیئلز نے ایرانی جانب کی غیر حاضری میں یہ فیصلہ سنایا کہ ایران انشورنس کمپنیوں اور ہلاک شدگان کے گھر والوں کو 7.5 ارب ہرجانے کی ادائیگی کرے اس کے علاوہ مزید 3 ارب ڈالر کی رقم انشورنس کمپنیوں اور جائداد کے نقصان اور دفاتر میں کام رک جانے کا سبب بننے کی مد میں ادا کرے۔اخبار کی رپورٹ کے مطابق ہر خاندان کو 88 لاکھ ڈالر ملیں گے۔ ان میں 20 لاکھ ڈالر متاثرہ خاندانوں کو پہنچنے والے دکھ اور مورال برباد ہونے کا ہرجانہ جب کہ 68 لاکھ ڈالر 11 ستمبر 2001 میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر دہشت گرد حملوں میں ہلاک ہونے والے ہر شخص کے اہل خانہ کو مادی نقصان کے ہرجانے کے طور پر دیے جائیں گے۔اخبار نے مزید بتایا کہ جج ڈینیئلز کا کہنا تھا کہ ایران اس تخریبی کاروائی میں دہشت گردوں کی مدد کے حوالے سے اپنے بری ہونے کو ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے۔جج نے باور کرایا کہ تہران حکومت اس معاملے میں اپنا دفاع کرنے میں ناکام رہی کہ وہ “11 ستمبر کے دہشت گرد حملے کرنے والوں کی مدد گار رہی ہے. اس کی وجہ سے ایران کو حملوں سے متعلق مادی اور معنوی نقصانات کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔