واشنگٹن (نیوز ڈیسک)امریکی اخبار’’واشنگٹن پوسٹ‘‘نے وزیراعظم نوازشریف کے لبرل ازم کے ایجنڈے کو قابل تعریف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نوازشریف اس بات کو سمجھتے ہیں کہ بین الاقومی برادری کو ایک ترقی پسند پاکستان کی ضرورت ہے وہ پاکستان کو آگے لے جانے کیلئے جدوجہد کررہے ہیں،انکی سو چ ہے کہ ایک اعتدال پسند ،ترقی پسند یا لبرل ایجنڈا ان کے اقتصادی ایجنڈے میں مدد گار ثابت ہوسکتاہے ،نوازشریف کی موجودہ سیاست 90 کی دہائی کی سیاست سے مختلف اور اعتدال پسند انہ ہے۔جمعرات کو امریکی اخبار’’واشنگٹن پوسٹ‘‘ میں پاکستان کی اقتصادی ومعاشی ترقی اور نوازشریف کے لبرل اور ترقی پسندانہ وڑن کے حوالے سے شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف نے ملک کو ترقی کی پٹری پر ڈال دیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نواشریف نے گزشتہ سال نومبرمیں بین الاقوامی کاروباری رہنماؤں سے خطاب کے دوران ایک نئے اور زیادہ لبرل پاکستان کا نعرہ لگا کر ملک کی طاقتور مذہبی برادری کوورطہ حیرت میں ڈال دیا۔نوازشریف کے لہجے میں تبدیلی انکے معاشی ایجنڈے اور 42سالہ بیٹی مریم نواز کے اپنے والد پر اثرورسوخ کا پتہ دیتی ہے۔رپورٹ کے مطابق نوازشریف اور انکی جماعت کے ارکان پارلیمنٹ اب مذہبی براداری کو چیلنج کررہے ہیں اور اپنی پارٹی کیلئے ایک نیا راستہ تلاش کررہے ہیں۔جنوری میں نواز شریف حکومت نے یوٹیوب پر عائد وہ تین سالہ پابندی اٹھا لی جو مذہبی جماعتوں کے مطالبات پر توہین آمیز مواد شائع کرنے پر عائد کی گئی تھی۔ایک ماہ بعد(ن) لیگی رکن قومی اسمبلی ماروی میمن نے شادی کی عمر کم سے کم 16 سے 18 سال مقرر کرنے کی حد اور بچپن کی شادی پر پابندی کا بل متعارف کرایا۔ اسلامی نظریاتی کونسل ایک بااثر کمیٹی نے قانون سازی کا جائزہ لیا اور اسے اسلامی قوانین کے خلاف قرار دیا جس پر ماروی میمن نے بل واپس لے لیا تاہم کہاکہ انکی پارٹی اس حوالے سے ترامیم کے ساتھ بل پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔