پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

نیند نہ آنے کی 4 اہم ترین وجوہات جن کے بارے میں آپ سوچتے تک نہیں

datetime 27  جنوری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیند ہماری زندگی کی اہم ترین چیزوں میں سے ایک ہے۔ مناسب نیند نہ ملنے کی صورت میں نہ بہتر انداز میں کام کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی صحت کے اعتبار سے یہ کوئی درست حکمت عملی ہے۔ تاہم متعدد ریسرچز میں ان کی وجوہات اور حل بھی بتائے گئے ہیں جن میں سے چند درج ذیل ہیں۔

روشنی

اسسٹنٹ پروفیسر نارتھ ویسٹرن یونیویسٹی آف فینبرگ اسکول آف میڈیسن کیلی گلیزر برون کے مطابق روشنی سے قدرت کی جانب سے ملنے والی قدرتی گھڑی متاثر ہوتی ہے جو ہمیں بتاتی ہے کہ کب سونا اور کب جاگتے رہنا ہے۔ انہوں بتایا کہ روشنی کس رنگ کی ہے، اس سے بہت اثر پڑتا ہے۔ مطالعات کے مطابق ہمارا جسم نیلے رنگ کے حوالے سے حساس ہوتا ہے اور یہ اس رنگ کی روشنی انرجی سیورز اور کمپیوٹر اسکرینز سمیت دیگر چیزوں سے بھی خارج ہوتا ہے۔

حل: سونے سے ایک گھنٹہ قبل لائٹ بند کردیں۔ اگر کھڑکیوں کے ذریعے زیادہ روشنی آپ کے کمرے میں داخل ہورہی ہے تو کالے پردوں کا استعمال کریں یا پھر آنکھوں پر کالا ماسک پہن لیں۔

ٹیکنالوجی

ایک سروے کے مطابق 95 فیصد امریکی سونے سے پہلے کسی نہ کسی ٹیک گیجٹ کا استعمال کرتے ہیں۔ ان گیجٹس سے نیلے رنگ کی روشنی خارج ہوتی ہے جو کہ ہمارے دماغ کو سونے سے روکتی ہے۔

اس کے علاوہ یہ ڈیوائسز ہمارے دماغ کو مصروف روکھتی ہیں جس کی وجہ سے نیند متاثر ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

حل: برون کے مطابق سونے سے کم از کم ایک گھنٹہ قبل ایک مرتبہ فیس بک چیک کرکے اسے صبح تک دوبارہ چیک نہ کریں۔ اس کے علاوہ آپ فلکس جیسے پروگرامز بھی ڈاؤنلوڈ کرسکتے ہیں جو آپ کے کمپیوٹر اسکرینز کی نیلی روشنی کم کردیتے ہیں۔

درجہ حرارت

سوتے وقت ہمارے جسم کا درجہ حرارت کم ہوجاتا ہے۔ اگر آپ کا بیڈ روم گرم ہے تو آپ کا جسم کو ٹھنڈا نہیں ہوسکے گا اور جتنا زیادہ درجہ حرارت ہوگا آپ کو نیند نہ آنے کے امکانات اتنے ہی روشن ہوں گے۔

حل: برون کے مطابق بیڈ روم کا بہترین درجہ حرارت تقریباً 18 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔ اس کے علاوہ ٹھنڈا کمرہ آپ کے میٹابولزم کے لیے بھی مفید ہے۔

اسٹریس

بدقسمتی سے پریشانی سونے کے سائیکلز کو متاثر کرسکتی ہے۔ اس سے سونے میں دقت پیدا ہوتی ہے اور پریشانی کی کیفیت مزید بڑھ جاتی ہے۔ اس کی وجہ سے لوگ آدھی رات کو یا صبح جلدی اٹھنے کی بھی شکایت کرتے ہیں۔

حل: عام طور پر انہیں بچوں کو ہی سنایا جاتا ہے تاہم ایک حالیہ ریسرچ میں بتایا گیا ہے کہ جن لوگوں نے سونے سے 45 منٹ قبل لوریاں سنی انہیں بہتر نیند آئی۔ برون کہتی ہیں کہ اگر آپ کو نیند نہیں آرہی تو زبردستی سونے کی کوشش سے بہتر بستر سے نکل کر اپنے آپ کو مصروف کرلینا ہے اور اس وقت ہی بستر پر جائیں جب آپ کو نیند آنے لگے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…