ڈھاکہ……: بنگلہ دیش کی اپوزیشن رہنما خالدہ ضیاء نے بیٹے کی موت پر تعزیت کیلئے آنے والی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو گھر کے دروازے سے ملے بغیر واپس بھیج دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بنگلہ دیش کے ایک نجی ٹی وی چینل پر چلنے والی لائیو فوٹیج کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی گاڑی اور ان کی ہائی سیکورٹی اسٹاف کو ڈھاکہ کے ضلع گلشن میں خالدہ ضیاء کے آفس کے سامنے دیکھا گیا۔
اپوزیشن رہنما کے سیکرٹری شیمول بسواس کا کہنا تھا کہ خالدہ ضیاء کی طبیعت اپنے بیٹے کی موت کی خبر سنے کے بعد خراب ہے اور ان کو دوا دی گئی ہے جس سے وہ سو گئیں۔
انھوں نے وزیراعظم سے درخواست کی کہ اس وقت اپوزیشن رہنما سو رہی ہیں اور وہ بعد میں ان سے ملنے کیلئے آسکتی ہیں۔
حسینہ واجد کے سیکرٹری اقبال سبحان چوہدری نے میڈیا کو بتایا کہ انھوں نے اس موقع پر کہا کہ حسینہ واجد ایک وزیراعظم، رہنما اور ایک والدہ کی حیثیت سے تعزیت کرنے آئی ہیں اور پھر وزیراعظم نے وہاں پانچ منٹ انتظار کیا تاہم ان کو اندر جانے نہیں دیا گیا۔
انھوں نےکہا کہ یہ طریقہ سیاسی اقدار کے خلاف اور غیر انسانی عمل ہے۔