اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی کی جانب سے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے خود کو جعلی وزیر قرار دیدیا جس پر سپیکر سردار ایاز صادق نے کہاکہ آپ جعلی نہیں عارضی وزیر ہیں ،دونوں کے درمیان اس دلچسپ مکالمے پرتمام اراکین نے قہقہ لگایا اور ڈیسک بجانا شروع کردیئے جس پر ایوان کشت زعفران بن گیا۔ گزشتہروز قومی اسمبلی کا اجلاس اس وقت کشت زعفران بن گیا جب وفاقی وزیر برائے سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے ایوان میں وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی کی جانب سے سوالات کا جواب دیتے ہوئے بلوچستان کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہہ دیا کہ میں جعلی وزیر ہوں اور آپ کا سوال صوبہ بلوچستان کے حوالے سے ہے تو آپ کوئی تازہ سوال بھیجیں تا کہ آپ کو متعلقہ وزارت کی جانب سے جواب دیا جائے کیونکہ میں صرف انہیں سوالات کے جواب دے سکتا ہوں جس کی تیاری کر کے آیا ہوں ، عبدالقادر بلوچ کے جواب پر کہ میں جعلی وزیر ہوں ایوان میں اراکین نے قہقہ لگایا اور ڈیسک بجائے اس پر سپیکر نے عبدالقادر بلوچ کو کہا کہ آ پ اس وقت جعلی وزیر نہیں بلکہ عارضی وزیر ہیں