اسلام آباد((نیوزڈیسک)وفاقی وز یر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بین الاقوامی تنظیم برائے مائیگریشن پر واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم کسی بھی صورت افغانستان، بنگلہ دیش، برما اور بھارت کے شہریوں کو جعلی طریقے سے حاصل کئے گئے کاغذات کے عوض بطور پاکستانی قبول نہیں کر سکتے،پاکستانیو ں کو ڈی پورٹ کرنے کا طریقہ انسانیت کی تضحیک اور پاکستانیوں کی توہین کے مترادف ہے۔ ہفتہ کو وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق بین الاقوامی تنظیم برائے مائیگریشن کو ایک خط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی تنظیم برائے مائیگریشن غیرممالک میں بسنے والے پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کرنے سے پہلے وزارتِ داخلہ سے کلیئرنس حاصل کرے۔ خط میں وزیر داخلہ نے کہا کہ حالیہ دنوں میں چند یورپی ممالک جن میں یونان سرفہرست ہے سے بغیر اطلاع اور تصدیق پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا گیا جو کہ متعلقہ قوانین کی سراسر خلاف ورزی ہے۔ مراسلے میں تمام ائرلائنز کو ہدایت کی گئی ہے کہ اس بات کی پابندی کی جائے کہ پاکستانی ڈی پورٹ ہونے والے صرف انہی اشخاص کو ٹکٹ جاری کئے جائیں جن کی شہریت کے کوائف کی تصدیق پہلے سے ہو چکی ہو۔ مراسلے میں وزیر داخلہ نے مزید کہا ہے کہ جو ائرلائنز پاکستانی امیگریشن قوانین کی پابندی نہ کریں ان پر اسی طرح بھاری جرمانے عائد کئے جائیں جسطرح غیرممالک میں پی آئی اے پر عائد ہوتے ہیں۔ وزیر داخلہ چو ہدری نثار علی خان نے مزید کہا کہ ہم بیرون ملک سے پاکستانیو ں کو ڈی پورٹ کرنے کے طریقہ کار سے قطعاً مطمئن نہیں،یہ انسانیت کی تضحیک اور پاکستانیوں کی توہین کے مترادف ہے۔ ڈی پورٹ کئے جانے والے پاکستانیوں کی نہ تو عزتِ نفس کا خیال رکھا جاتا ہے نہ ہی اس سلسلے میں کئے گئے باہمی معاہدوں کے قانونی تقاضوں کو پوررا کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں بیرون ملک واقع پاکستان کے چندسفارت خانوں کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے جسکی رپورٹ وز یرِاعظم کو بھیجی جا رہی ہے۔ یورپی یونین کے کمشنر مائیگریشن کی سرکردگی میں وفد سے 23نومبر کو ہونے والی ملاقات میں ان تمام معاملات پر تفصیل سے مذاکرات کریں گے