پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

پی 67 نامی دمدار ستارے کے آس پاس گیس مالیکیولر آکسیجن کو دریافت

datetime 30  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) روزیٹا خلائی گاڑی نے پی 67 نامی دمدار ستارے کے آس پاس گیس کے بادلوں میں حیرت انگیز طور پر مالیکیولر آکسیجن کو دریافت کیا ہے۔ یہ دریافت ان سائنسدانوں کے لیے حیران کن ہے جن کے خیال سے سیاروں کی تخلیق آکسیجین اور دیگر عناصر کے درمیان زبردست رد عمل سے ہوئی ہوگی۔ اس نئی دریافت کے نتائج اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ نظام شمسی کے وجود میں آنے کے متعلق پائے جانے والے موجودہ نظریات غلط بھی ہوسکتے ہیں۔ نئی تحقیق کی تفصیلات سائنس کے جریدے نیچر میں شائع کی گئی ہیں۔ محققین نے پی 67 دمداد ستارے کے آس پاس کے ماحول کا پتہ کرنے کے لیے خلائی گاڑی روزیٹا میں نصب روزینا کا استعمال کیا۔ تحقیق کاروں کے مطابق اس ستارے کے آس پاس جو چار چیزیں آسانی سے دستیاب ہیں اس میں، پانی کی بھاپ، کاربن مونواوکسائیڈ اور کاربن ڈائی ایکسائیڈ کے بعد فری آکسیجن ہے۔ اس تحقیق میں شامل بیرین یونیورسٹی کی سائنسدان پروفیسر کیتھرین الٹویگ کا کہنا ہے کہ اس میں شامل سائنسدانوں نے جب پہلی بار ڈیٹا کو دیکھا تو انہیں لگا کہ شاید یہ نتائج غلط ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ نظام شمسی کے بننے کی ابتدا میں ہی آکسیجن بڑی جلدی سے جم گئی ہوگئی اور مختلف مادوں کے جھنڈ میں پھنس گئی ہوگی۔ سورج کے ارد گرد بہت سے سیاروں اور دمدار ستاروں کے بننے سے متعلق جو موجودہ نظریات ہیں اس کے مطابق یہ عمل اتنا متشدد تھا کہ جمی ہوئی آکسیجن پہلے پگھلی ہوگی پھر دوسرے عناصر سے اس کا ردعمل ہوا ہوگا لیکن اس نئی دریافت سے تو ایسا لگتا ہے کہ نظام شمسی کے بننے کا عمل کافی پر سکون رہا ہوگا۔ اس تحقیق کو لکھنے والے مشیگن یونیورسٹی کے اینڈر بیلر کہتے ہیں اگر سیارے کے بننے کی شروعات میں ہی ہمارے پاس او2 تھی تو پھر اتنے دن تک یہ بچی کیسے رہی۔ تمام طرح کے طریقہ کار یہی کہتے ہیں کہ اتنی مدت تک تو نہیں رہ سکتی، جو ہمیں نظام شمسی کے بننے سے متعلق کچھ بتاتی ہے، ان برف کے دانوں کے بننے کا عمل پر سکون رہا ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا اب ہمارے پاس شواہد ہیں کہ اس سیارے کے اہم اجزا نظام شمسی کے بننے کے وقت بھی محفوظ رہے۔ پی 67 پر اترنے والے خلائی روبوٹ ’فیلے‘ کو اس کے ’مدر شپ‘ روزیٹا نے گذشتہ برس نومبر میں روانہ کیا تھا۔ روزیٹا کو اس ستارے پر پہنچنے میں 10 سال لگے اور یہ انسانی تاریخ میں پہلا موقع تھا جب کسی خلائی جہاز نے کسی ستارے کی سطح پر قدم رکھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…