اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) مریخ پر پانی موجودگی کے ٹھوس شواہد ملنے کے بعد وہاں زندگی سے متعلق دیگر معلومات حاصل کرنے کے لیے سائنس دانوں کے تجسس میں اضافہ ہوگیا اور اب روس نے مریخ کے مشن پر بھیجنے کے لیے 4 بندروں کو تربیت دینا شروع کردی جن کی وہاں زندہ رہنے کی صورت میں مریخ پر زندگی کے مزید شواہد سامنے آسکیں گے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کے شہر بوفنز کی اکیڈمی آف سائنس میں بندروں کی نسل میکاکا مولٹا کے 4 بندروں کو مریخ پر بھیجنے کی تیاریاں کی جاری ہیں اور بندروں کو مریخ کے ماحول سے ایڈجسٹ کرنے کی روزانہ 3 گھنٹے تربیت دی جارہی ہے تاکہ وہ خلا میں محفوظ سفرکرسکیں اور بعد میں مریخ پر اترسکیں۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس مقصد کے لیے اسپیشل گروپ ریسس کا انتخاب کیا گیا ہے جن میں کسی چیز کی فوری نشاندہی اور جلد سیکھنے کی صلاحیتں موجود ہیں۔ ان بندروں کے انتخاب کے لیے کئی فارم ہاوسسز کا دورہ کیا گیا اور ان میں سے سب سے ہوشیار اور زہین بندروں کا انتخاب کیا گیا ہے۔
اس پراجیکٹ کی اہم رکن انیسا کوزلوسکیا کا کہنا ہے کہ بندر کو مریخ پر بھیجنا ایک قابل عمل آپشن ہے اسی لیے کوشش کی جا رہی ہے ان جانوروں کو زیادہ سے زیادہ زہین بنایا جائے تاکہ مریخ کے رازوں سے پردہ اٹھایا جاسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ سب سے زہین بندر کا نام کلیوپا ہے جو ان کی سوچ سے بھی زیادہ تیزی سے کام کر رہا ہے اور ہر روز کئی گھنٹے تک جوائے اسٹک کے کنٹرول کرنے کے طریقے سیکھ رہا ہے۔ ماہرین کاکہنا ہے کہ روسی سائنس دانوں کا منصوبہ ہے کہ اگلے حصے میں ان بندروں کو ریاضی کے آسان ٹاسک حل کرنے کی مشق کرائی جا ئے گی اور ٹریننگ کے اختتام پر بندر اپنے روزانہ کا کام اور ٹاسک خود انجام دے پائیں گے۔اس پراجیکٹ پر 1980 سے کام کرنے والی انیسا کا کہنا ہے کہ اس ٹریننگ کا مقصد انہیں ایسے ٹاسک سکھائے جا رہے ہیں جنہیں وہ یاد بھی رکھ سکیں گے جبکہ انہیں امید ہے کہ یہ خلائی بندر دیگر بندروں کو بھی اس طرح کی ٹریننگ دے سکیں گے۔ سائنس دانوں نے امید ظاہر کی ہے کہ ان بندروں کی اوسط عمر 25 سال ہے جبکہ وہ مریخ پر با?سانی 6 ماہ کے اس مشن کو مکمل کرسکیں گے۔
مریخ کے تاریخی مشن پر جانے کے لیے بندروں کی تربیت
30
اکتوبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں