اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) برطانوی یونیورسٹی سے وابستہ سائنسدانوں نے چھوٹے اجسام کو ہوا میں معلق کرنے اور حرکت دینے کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔اس سے قبل سائنس فکشن فلموں اورکہانیوں میں ہی آواز کے ذریعے اشیا کو متحرک کیا جاتا رہا ہے لیکن اب یونیورسٹی آف سسیکس کے پروفیسر سریرام سبرامینیم نے خاص اسپیکروں سے چھوٹی اشیا کو اٹھانے اور حرکت دینے کا کامیاب تجربہ کیا ہے جب کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان سے باریک ترین اشیا کو درست سمت میں حرکت دی جاسکتی ہے جس سے الیکٹرانک کے نازک پرزوں، باریک سرجری اور دوا کو جسم میں خاص مقامات تک پہنچانے میں بہت مدد ملے گی۔
اس عمل میں درجنوں چھوٹے چھوٹے اسپیکر الٹراسونک آواز سے ایک ’ہولوگرام‘ بناتے ہیں جو اسپیکروں کے عین اوپر بنتا ہے اور ایک طرح کی قوت پیدا کرکے اشیا کو دھکیلتا یا اٹھاتا ہے، 64 اسپیکرز مل کر کسی بھی چھوٹی شے کے اردگرد قوت کا ایک میدان بناتے ہیں جو نظر نہیں آتا اور اسپیکروں میں تبدیلی کرکے میدان کی سمت اور قوت تبدیل کردیتے ہیں جس سے شے کو اٹھایا، ہوا میں روکا اور حرکت دیا جاسکتا ہے۔ اس سے قبل چاروں طرف اسپیکر لگائے جاتے تھے لیکن اب تمام اسپیکروں کو ایک ساتھ ایک ہی قطار میں رکھ کر چلایا گیا جس سے آواز کا لہروں کا ایک جتھا یا ہولوگرام بن گیا اور اس کی قوت سے ہی چھوٹی اشیا کو حرکت دی جاسکتی ہے، اس عمل میں آواز سے بہت سی اشکال کے ہولوگرام بنائے جاسکتے ہیں اور انہیں مختلف امور کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
آواز قوت رکھتی ہے اور بم دھماکوں کی آواز سے تو کھڑکی کے شیشے بھی ٹوٹ جاتے ہیں لیکن اسی قوت کو قابو کرکے صنعت، طب اور دیگر حساس کاموں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ مثلاً الیکٹرانکس میں بعض آلات اور پرزوں کو چھوئے بغیران کے مقام پر لگانا ہوتا ہے اور یہ کام آواز کی قوت سے کیا جاسکتا ہے۔
سائنسدانوں کا آواز کے ذریعے اشیا کو اٹھانے کا کامیاب تجربہ
30
اکتوبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں