اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ایل این جی کوٹہ میں کرپشن کے حوالے سے سپریم کورٹ میرے موقف کی تائید کر چکی ہے . اب مقدمات نیب میں ہیں . نیب کارروائی تیز کرے . داسو اور دیا مر بھاشا سمیت تمام منصوبوں کی کھلی بولی ہوگی . ایٹمی ذرائع سے بھی مزید بجلی بنائینگے ۔وہ بدھ کو ایل این جی کی درآمد اور توانائی کی بچت کے حوالے سے سیمینار سے خطاب کررہے تھے انہوں نے اس موقع پر وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ نندی پور پاور منصوبے کا پی سی ون 58 ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہوا تھا ان میں سے 39 ارب پی پی پی کے دور حکومت میں خرچ ہوئے، موجودہ حکومت نے نندی پور منصوبے کے پی سی ون پر 10 ارب خرچ کئے۔ انہوں نے کہا کہ کوئلہ اور گیس سے متبادل توانائی حاصل کر رہے ہیں۔ پاکستان میں اچھی بجلی کی پیداوار صرف 3 اور 4 ماہ تک ملتی ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں نے توانائی کے شعبہ (رینٹل پاور) ایل این جی کوٹہ میں کرپشن کے حوالے سے 4 کیسز سپریم کورٹ میں کئے اور سپریم کورٹ نے میرے موقف کی تائید کی ہے۔ انہوں نے کہا اب ان کیسز کو نیب کے حوالے کردیا گیا ہے، ہم نیب سے کہیں گے کہ ان کیسز پر کارروائی تیز کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے تربیلا کے توسیعی منصوبے سمیت داسو اور دیامر بھاشا ڈیم پر 100 ارب خرچ ہو چکے ہیں۔ منصوبوں کی فنڈنگ کیلئے عالمی سطح پر بھی رابطے ہو رہے ہیں لیکن ان منصوبوں کی اوپن بڈنگ ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ اور جہلم سے ہزاروں میگاواٹ بجلی حاصل ہو سکتی ہے۔ اس سلسلے میں حکومت موثر حکمت عملی کے تحت کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نیوکلیئر ذرائع سے بھی بجلی حاصل کرنے کیلئے کوشاں ہے۔