ہفتہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

جنگ میں بھارت کی شکست کا اعتراف؛ انڈیا میں کہرام برپا ہوگیا

datetime 22  ‬‮نومبر‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کانگریس نے پاکستان اور بھارت کی حالیہ سرحدی جھڑپوں سے متعلق امریکی کمیشن کی رپورٹ پر وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتی وزارتِ خارجہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، اور مطالبہ کیا ہے کہ حکومت فوری طور پر اس پر احتجاج ریکارڈ کرائے۔کانگریس کے جنرل سیکریٹری برائے کمیونی کیشن جے رام رمیش کے مطابق امریکی کمیشن کی سالانہ رپورٹ میں مئی 2025 کی چار روزہ جھڑپ کے دوران ’’پاکستان کی بھارت پر فوجی سبقت‘‘ کا تذکرہ بھارت کی سفارتی ناکامیوں میں ایک اور اضافہ ہے۔

امریکی سینیٹ اور ایوانِ نمائندگان کی مشترکہ یو ایس–چائنا اکنامک اینڈ سکیورٹی ریویو کمیشن نے 2025 کی تقریباً 800 صفحات پر مشتمل رپورٹ جاری کی ہے، جس کے صفحات 108 اور 109 میں یہ دعوے شامل ہیں۔ رمیش کا کہنا ہے کہ یہ حصے ’’ناقابلِ یقین‘‘ اور ’’حیران کن‘‘ ہیں۔کانگریس رہنما نے مزید کہا کہ رپورٹ میں اپریل 2025 کے پہلگام واقعے کو ’’بغاوتی حملہ‘‘ قرار دیا گیا ہے، جبکہ اس کے بعد ہونے والی جھڑپ میں ’’پاکستان کی کامیابی‘‘ کا تذکرہ بھی موجود ہے۔

جے رام رمیش نے اپنی پوسٹ میں یہ نکتہ بھی اٹھایا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اب تک تقریباً 60 بار یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ انہوں نے بھارت پر 350 فیصد ٹیرف کی دھمکی دے کر ’’آپریشن سندور‘‘ رکنے پر مجبور کیا، لیکن وزیر اعظم مودی نے اس معاملے پر آج تک کوئی ردِعمل نہیں دیا۔ ان کے مطابق بدھ کو سعودی ولی عہد کی موجودگی میں ٹرمپ نے یہ دعویٰ 61ویں بار دہرایا۔

رپورٹ میں یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ 7 سے 10 مئی تک جاری جھڑپ نے چین کے مبینہ کردار کی وجہ سے عالمی توجہ حاصل کی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے چینی ٹیکنالوجی اور مبینہ چینی انٹیلی جنس سے فائدہ اٹھایا، اور اس مختصر جنگ نے چینی اسلحے کی صلاحیت کو نمایاں کیا۔ اگرچہ کمیشن نے اسے ’’پراکسی جنگ‘‘ کہنا مبالغہ قرار دیا، لیکن اس صورتحال نے چین کو اپنے جدید ہتھیار دکھانے کا موقع فراہم کیا، جو بھارت کے ساتھ اس کی کشیدگی اور دفاعی صنعت کے اہداف کے تناظر میں اہم ہے۔

کانگریس کا کہنا ہے کہ حکومت کو اس رپورٹ پر واضح ردِعمل دینا چاہیے۔ رمیش کے مطابق “بھارت کی سفارت کاری کو ایک اور سخت جھٹکا لگا ہے، اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، جو ناقابلِ فہم ہے۔”



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…