اتوار‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

نومبر میں کچھ، دسمبر میں بہت کچھ ہونے والا ہے، سہیل آفریدی

datetime 21  ‬‮نومبر‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ صوبے اور مرکز کے درمیان جاری کشیدگی کے باوجود وہ تصادم نہیں چاہتے اور جمہوری طریقے اختیار کرنے کے خواہاں ہیں۔صحافیوں اور اینکر پرسنز سے خیبر پختونخوا ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے عندیہ دیا کہ نومبر میں کچھ اہم پیش رفت جبکہ دسمبر میں بڑے فیصلے سامنے آ سکتے ہیں، تاہم تفصیلات بیان کرنے سے گریز کیا۔سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ وہ تمام آئینی راستے اختیار کر چکے ہیں، یہاں تک کہ انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو باقاعدہ خط بھی لکھا تاکہ معاملہ ریکارڈ پر آجائے۔ ان کے بقول:“مریم نواز کا فرض ہے کہ وہ جواب دیں، یہ ایک سیاسی روایت ہے۔ میں انتظار کر رہا ہوں۔

میڈیا بتائے کہ اب ملاقات کے لیے مجھے کیا قدم اٹھانا چاہیے؟”انہوں نے وضاحت کی کہ ان کا کسی بانی رہنما سے کوئی رابطہ نہیں، البتہ وزیراعظم نے انہیں مبارک باد ضرور دی ہے، مگر سوشل میڈیا پر ہر کسی بشمول وزیراعظم کو تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کو اپنے خط کو ’’معذرت نامہ‘‘ تصور کرنے کا مشورہ بھی دیا۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبہ اس وقت کئی بڑے چیلنجز کا سامنا کررہا ہے۔“ہماری جماعت پر دہشتگردوں کو بساکر دینے کا الزام غلط ہے۔ ٹی ٹی پی کو تو پی ڈی ایم دور میں واپس لایا گیا تھا۔ دہشتگرد مارے جائیں تو کوئی اعتراض نہیں کرتا، مگر بے گناہوں کی ہلاکت پر ضرور آواز اٹھائیں گے۔”کرپشن سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ثبوت موجود ہے تو نیب تک پہنچایا جائے، وہ کارروائی کی حمایت کریں گے۔مزاحیہ انداز میں انہوں نے کہا: “میں سات مرلے کا گھر بھی نہیں بنا سکتا، جس دن بنا لوں تو مجھے گرفتار کر لیجیے گا۔

”منشیات کے کاروبار پر گفتگو کرتے ہوئے سہیل آفریدی نے کہا کہ اگر صوبے میں اس نیٹ ورک میں کوئی سیاسی تعلق ثابت ہو جائے تو وہ فوری کارروائی کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب سے بھی کئی لوگ انہیں احتجاج کی حمایت میں پیغامات بھیج رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے شہداء کا دکھ وہ ذاتی غم سمجھتے ہیں اور اگر اعتماد میں لیا جائے تو دہشتگردی کے خلاف دوبارہ قربانیاں دینے کو تیار ہیں۔وزیراعلیٰ نے بتایا کہ ان کی کورکمانڈر پشاور سے اہم ملاقات بھی ہو چکی ہے۔ وہ این ایف سی ایوارڈ اجلاس میں شریک ہوں گے اور مطالبہ ہے کہ وفاق صوبے کے واجب الادا فنڈز فوری جاری کرے۔آخر میں انہوں نے کہا کہ وہ بات چیت کے حامی ہیں، لیکن ان کے مطابق ’’موجودہ حکومت سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں نکلتا۔‘‘

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)


عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…