جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

اسٹیٹ بینک بورڈ سے سیکریٹری خزانہ کو نکالا جائے، آئی ایم ایف کا مطالبہ

datetime 19  اگست‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے سیکرٹری خزانہ کو نکالا جائے۔ اس کے علاوہ آئی ایم ایف نے بینکنگ کمپنیز آرڈیننس 1962 میں ترمیم کی بھی سفارش کی ہے تاکہ وفاقی حکومت کا کمرشل بینکوں کے معائنے کا اختیار ختم کیا جا سکے۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی یہ تجاویز اس کی ”گورننس اینڈ کرپشن ڈائگنوسس مشن” رپورٹ کے تحت سامنے آئی ہیں، جن کا مقصد اسٹیٹ بینک کو مکمل خودمختاری فراہم کرنا ہے، 2022 میں بھی ایسی ہی کوشش کے تحت سیکرٹری خزانہ کو بورڈ میں ووٹ کا حق ختم کر دیاگیا تھا، تاہم اب آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ ان کی بورڈ رکنیت ہی ختم کی جائے، حالانکہ انہیں پہلے ہی ووٹنگ کا اختیار حاصل نہیں ہے۔

آئی ایم ایف نے اسٹیٹ بینک میں دو ڈپٹی گورنرزکی خالی آسامیوں کو بھی فوری طور پر پْرکرنے پر زور دیا ہے۔ اس وقت صرف سلیم اللہ واحد مستقل ڈپٹی گورنر ہیں جبکہ بینکاری، مانیٹری پالیسی اور زرِمبادلہ جیسے اہم شعبے بغیر مستقل قیادت کے چل رہے ہیں۔سابق ڈپٹی گورنر ڈاکٹر عنایت حسین عبوری حیثیت میں خدمات انجام دے رہے ہیں، تاہم ان کی دہری شہریت مستقل تقرری میں رکاوٹ بن رہی ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے ندیم لودھی کا نام ڈپٹی گورنرکے طور پر فائنل کیا جا چکا ہے لیکن کابینہ کی منظوری ابھی تک نہیں لی گئی۔

آئی ایم ایف نے سفارش کی ہے کہ اسٹیٹ بینک کے گورنر، ڈپٹی گورنرز، غیرانتظامی ڈائریکٹرز اور مانیٹری پالیسی کمیٹی کے ارکان کو ہٹانے کی صورت میں وجوہات کو عوام کے سامنے لایا جائے۔آئی ایم ایف نے بینکنگ کمپنیز آرڈیننس کے سیکشن 40 میں ترمیم کی بھی سفارش کی ہے، جس کے تحت وفاقی حکومت اسٹیٹ بینک کو کسی بھی بینک کے معائنے کا حکم دے سکتی ہے، یہ اختیار ختم کرنے کی تجویز مرکزی بینک کی خودمختاری کو مزید بڑھانے کیلیے دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق، حکومت نے تاحال آئی ایم ایف کی ان سفارشات کو قبول نہیں کیا اور یہ معاملات زیرِغور ہیں۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…