لاہور(نیوز ڈیسک)سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے ماضی کے جھروکوں سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا ہے کہ2008ء4 میں امریکہ ہر صورت بینظیر کو وزیر اعظم بنوانا چاہتا تھا ہمیں گھر آکر کہہ دیا گیا اگر آپ الیکشن جیتے تو ہم تسلیم نہیں کریں گے۔1988ء4 میں بینظیر نے مجھے وزیر اعلیٰ بنانے کی پیشکش کی تھی اور نواز،شہباز بھی تین بار وزیر اعلیٰ بنانے کا وعدہ کرکے مکر چکے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔لیگی رہنما نے بتایا2008ء4 جو جان کیری سمیت امریکہ کے تین اہم عہدیدار ان کے گھر آئے تھے اور انہوں نے صاف کہا تھا اگر آپ الیکشن جیت بھی گئے تو ہم تسلیم نہیں کریں گے۔1988ء4 کی بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایابینظیر نے انہیں گھر پیغام بھیجا تھا کہ ہم ان کا ساتھ دیں اور وہ مجھے پنجاب کا وزیر اعلیٰ بنائیں گی لیکن ہمارے خاندان نے صلاح مشورے کے بعد پیشکش کو مسترد کردیا تھا۔انہوں نے بتایا نواز اور شہباز شریف تین بار مجھے وزیر اعلیٰ بنانے کا وعدہ کرکے مکر چکے ہیں ایک بار تو شہباز شریف قران مجید اٹھا لائے تھے اور حلف دیا کہ آپکو ہی وزیر اعلیٰ بنائیں گے لیکن پھر وقت آنے پر انکار کردیا۔2013ء4 کے الیکشن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا دھاندلی نہیں دھاندلا ہوا تھا سب کام اس وقت کے چیف جسٹس افتخار چوہدری نے کیا تھا اور جسٹس رمدے تو نواز شریف کے گھر کے آدمی ہیں۔ویسے بھی نگران وزیر اعلیٰ نجم سیٹھی کے پاس کوئی اختیار نہیں تھا سب کچھ شہباز کے پاس تھے۔دیگر سوالوں کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا پہلا الیکشن کونسلر کا لڑا تھا جو ایک ووٹ سے جیتا،ظہور الٰہی کی قاتل مرتضیٰ بھٹو کی تنظیم تھی،پرویز مشرف کی پیپلز پارٹی سے این آر او کی مخالفت کی تھی۔ میری وزارت اعلی ٰکے پانچ سال ،شہباز کے 15 سال ،کارکردگی پر لائیو مناظرہ کرلیں۔میرا دور دیکھ لیں،شہباز کا دیکھ لیں جرائم میں500فیصد اضافہ ہوا ہے۔آخر میں جب ان سے پوچھا گیا کہ نواز شریف آپکو ملک کے یا پنجاب کے وزیر اعظم لگتے ہیں ؟تو انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا مجھے تو وہ کچھ بھی نہیں لگتے بلکہ کھوئے کھوئے لگتے ہیں۔