اسلام آباد (نیوز ڈیسک)پاکستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے سات مبینہ شدت پسندوں کو گرفتار کر کے ا ن کے قبضے سے 20 کروڑ روپے سے زائد رقم برآمد کی ہے جو انھیں ہنڈی کے ذریعے مختلف ملکوں سے بھجوائی گئی تھی۔ ایف آئی اے کے اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بی بی سی کو بتایا کہ حراست میں لیے جانے والے افراد کا تعلق کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی سے ہے اور ان افراد کو صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد، لیہ، گجرات اور سیالکوٹ سے گرفتار کیا گیا ہے۔اہلکار کے مطابق ان افراد کی گرفتاری ہنڈی کے کاروبار میں ملوث دو افراد کی گرفتاری کے بعد عمل میں لائی گئی ہے جنھیں ایف آئی اے کے حکام نے فیصل آباد اور گجرات سے گرفتار کیا تھا۔اہلکار کے مطابق افراد سے جو ابتدائی تفتیش ہوئی ہے اس میں ا نھوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ا نھیں محرم الحرام اور اس کے بعد بھی صوبہ پنجاب کے بڑے شہروں میں شدت پسندی کی کارروائیاں کرنی تھی اور یہ رقم اسی کاموں میں استعمال ہونا تھی جس میں خودکش حملہ آوروں کے اہل خانہ کو پیسے دینے کے ساتھ ساتھ اسلحہ اور بارودی مواد بھی خریدا جانا تھا۔اہلکار کے مطابق گذشتہ ایک ہفتے کے دوران ان افراد کو ہنڈی کے ذریعے خصوصی کوڈ دے کر 20 کروڑ سے زائد کی رقم بھجوائی گئی تھی اور اس رقم میں سے زیادہ حصہ دوبئی، جنوبی افریقہ اور کینیا سے بھجوایا گیا ہے۔اہلکار کے مطابق ابھی تک زیر حراست ملزمان نے رقوم بھجوانے والے افراد کے نام نہیں بتائے ہیں، تاہم انہوںنے کہاکہ وہ ان افراد کے بارے میں کچھ نہیں جانتے ا نھیں تو مقامی قیادت کی طرف سے اطلاع دی گئی تھی کہ فلاں بندے سے جاکر پیسے لے لو۔وفاقی حکومت کی طرف سے شدت پسندی کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کے تحت کالعدم تنظیموں کے بینک اکاونٹ منجمد کرنے کے بعد ان تنظیموں سے تعلق رکھنے والے افراد غیر قانونی طریقوں سے رقم منگواتے ہیں۔پاکستان کی سپریم کورٹ نے نیشنل ایکشن پلان کے بارے میں ریمارکس دیے تھے کہ کالعدم شدت پسند تنظیموں کے لیے بیرونی امداد شہ رگ کی حثیت رکھتی ہے اور ان کی شہ رگ کاٹ دی جائے تو یہ تنظیمیں خود بخود ختم ہو جائیں گی۔