پشاور(نیوزڈیسک)عوامی نیشنل پارٹی کی سینیٹر اور سابق صوبائی وزیر سوشل ویلفئیر ستارہ آیاز کی ہمشیرہ ڈسٹرکٹ کونسلر صوابی سلمہ آیاز نے کہا ہے کہ صوبائی احتساب کمیشن کے اہم عہدیدار کی کزن طاہرہ نوید نے انہیں فون کرکے 50لاکھ روپے کی ڈیمانڈ کرتے ہوئے کہاکہ اگر آپ یہ رقم ادا کردیں تو آپ کی بہن کو احتساب کمیشن کے چکروں سے بچالیاجائے گا۔گزشتہ روز پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ستارہ آیاز کی بہن ڈسٹرکٹ کونسلر صوابی سلمہ ٓایاز نے کہا کہ سینٹر ستارہ آیاز کرپشن کیس کے سلسلے میں خود ڈی جی صوبائی احتساب کمیشن سے ملاقات کی تو انہوں نے بتایا کہ ستارہ ایاز پر 20سے پچیس لاکھ روپے کی کرپشن کے الزامات ہے اور گرفتاری کے بعد ان پر جرم لگایا جائے گا۔لیکن ڈی جی احتساب کمیشن کے دفتر سے نکلتے ہی ٹی وی چینلز پر ستارہ ایاز کی وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی خبریں چلی جس میں بتایا گیا کہ سابقہ صوبائی وزیر سوشل ویلفئیر ستارہ ایاز پر ایک ارب 10کروڑ روپے کی خورد برد کرنے کے الزامات پر صوبائی احتساب کمیشن خیبر پختونخوا نے وارنٹ گرفتاری جاری کردیاہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی احتساب کمیشن شرفاءاور پشتون معاشرے کی خواتین کی عزت اچالنے کے درپے ہیں اگر ایسے مظالم مستقبل میں ہوتے رہے تو بغاوت کا علم سر بلند کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میری بہن ستارہ ایاز پارلیمنٹ لاجز میں رہائش پذیر ہے جہا ں پر جاکرصوبائی احتساب کمیشن کے اہلکار ان کے بچو ں کو خوفزدہ اور ہراساں کررہے ہیں۔جس کی وجہ سے ان کے بچے ڈرکرسکول نہیں جارہے ہیں۔سلمہ ایاز نے کہا کہ طاہرہ نوید عوامی نیشنل پارٹی کے دور حکومت میں محکمہ سوشل ویلفئیر آفیسر تھی جس کی ڈیزاسٹر سیل میں ڈیوٹی لگائی گئی تھیں لیکن کرپشن کے الزامات عائد ہونے پر ان کا تبادلہ کردیاگیا اور انہوںنے ایک دن جیل میں گزارا تھا جس کے بعد طاہر ہ نوید نے ستارہ ایاز کے خلاف انتقامی کارروائی کرنے اور جیل بھجوانے کا ارادہ بنالیا۔انہوں نے مزید کہا کہ انصاف کے نام پر بنائے جانی والی حکومت کی جانب سے صوبائی احتساب کمیشن انتقام لینے پر اتر آیاہے جبکہ طاہرہ نوید کے کزن کرنل سیف اللہ ذاتیات پر اتر آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وارنٹ گرفتاری چیلنچ کرنے کیلئے ہائی کورٹ میں رٹ بھی دائر کر دی گئی ہے ۔