لاہور(نیوزڈیسک)الیکشن کمیشن نے نیاچاندچڑھادیا. الیکشن کمیشن نے گورنر پنجاب ملک رفیق رجوانہ کی سالانہ گوشوارے داخل نہ کرانے پر ان کی سینیٹ کی رکنیت معطل کرکے پارلیمانی تاریخ میں نیا کمال کیا ہے۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن کے دستخطوں سے 16 اکتوبر کو سالانہ گوشوارے جمع نہ کروانے والے سینیٹ، قومی و صوبائی اسمبلی کے 273 اراکین کو معطل کرنے کانوٹیفیکیشن جاری کیا گیا۔ روزنامہ جنگ کے صحافی مقصود اعوان کی رپورٹ کے مطابقاس میں سینیٹ کے 13 ارکان کو بھی معطل کیا گیا ہے۔ ان میں گورنر پنجاب ملک رفیق رجوانہ کا نام چوتھے نمبرپرہےحالانکہ گورنر پنجاب کو سینیٹ کی رکنیت سے مستعفی ہوئے 5 ماہ سے زیادہ کا عرصہ ہوگیا ہے اور وہ الیکشن کمیشن کے ریکارڈ میں آج بھی سینیٹ کے رکن ہیں۔ ملک رفیق رجوانہ نے 10 مئی کو گورنر پنجاب کا حلف اٹھایا اور ان کی خالی کردہ سینیٹ کی نشست پر الیکشن کمیشن نے خود ہی الیکشن کرایا جس میں ملک رفیق رجوانہ کی جگہ سعود مجید پنجاب سے سینیٹ کے رکن منتخب ہو کر ایوان بالا میں کئی ماہ سے اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں مگر الیکشن کمیشن کے ریکارڈ میں ان کا نام نہیں ہے۔ ان کے علاوہ قومی و صوبائی اسمبلیوں کے 3 ایسے اراکین کی رکنیت معطل کی گئی جو وفات پا چکے ہیں یا نااہل ہونے پر ان کے حلقوں میں ضمنی انتخابات کے نتیجے میں نئے ارکان حلف اٹھا چکے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق یہ تکنیکی غلطی تھی جس کو ریکارڈ میں درست کرلیا گیا ہے اور معاملہ کی انکوائری کروا کر کوتاہی کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں