اسلام آباد (نیوزڈیسک)سینٹ کی داخلہ امور کمیٹی کے سربراہ سینیٹر اے رحمن ملک نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکی صدر اوباما سے ملاقات میں مطالبہ کریں کہ امریکہ پاکستان اور بھارت کے ساتھ مساوی سلوک کرے اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہماری قربانیوں کو تسلیم کرتے ہوئے ہمیں دوسرے ممالک پر ترجیح دے جبکہ اوباما کو پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت بھی فراہم کئے جائیں اور نواز شریف عافیہ صدیقی کا معاملہ بھی اٹھائیں ۔وزیر اعظم کے نام ایک خط میں رحمن ملک نے کہاکہ وزیر اعظم نواز شریف کادورہ امریکہ اہم موقع پر ہورہاہے جبکہ پاکستان کو سماجی ¾ اقتصادی اور سکیورٹی مسائل کا سامنا ہے اور بھارت کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے نتیجے میں ہمارے مسائل بڑھا رہا ہے وزیر اعظم صدر اوباما سے مطالبہ کریں کہ بھارت کے ساتھ ترجیحی پالیسی ختم کی جائے اور دونوں ممالک سے مساوی سلوک ہوناچاہیے انہوںنے کہاکہ دہشتگردی کے خلاف امریکہ کی طرف سے شروع کی گئی جنگ میں پاکستان میں کسی بھی ملک سے زیادہ قربانیاں دی ہیں اور ہم پہلے دن سے امریکہ کے ساتھ رہے ہیں امریکہ کو بھی ہماری قربانیوں کو تسلیم کرتے ہوئے ترجیحی سلوک کر ناچاہیے ۔رحمن ملک نے کہاکہ پاکستان کے خلاف بھارتی پروپیگنڈے کا مقصد دنیا میں پاکستان کو بد نام کر ناہے جبکہ بھارتی جاسوس ادارے را کے دہشتگرد پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہیں ۔اور ان لوگوں نے اپنے ملک میں سمجھوتہ ایکسپریس اورممبئی حملوں جیسے واقعات کو بھی پاکستان کو بد نام کر نے کےلئے استعمال کیا ہے وزیر اعظم نواز شریف صدر اوباما سے بھارت کے فاٹا اور بلوچستان میں غیرقانونی سرگرمیوں کے ملوث ہونے کامعاملہ اٹھائیں ۔رحمن ملک نے کہاکہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی بہت بیمار ہیں اور انہیں انسانی بنیادوں پر پاکستان لایا جانا چاہیے ۔اپنے خط میں سینیٹر اے رحمن ملک نے پاکستان کا موقف بھرپور انداز میں پیش کر نے کےلئے وزیر اعظم کو اپنی مکمل حمایت بھی یقین دلایا اور کہاکہ قومی مفادات پر ہم متحد ہیں ۔