جمعرات‬‮ ، 31 جولائی‬‮ 2025 

مصنوعی ذہانت انسانوں کی جگہ لے سکتی ہے، اے آئی گاڈ فادر جیفری ہنٹن

datetime 19  جون‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(این این آئی)مصنوعی ذہانت کے گاڈ فادر کے نام سے مشہور معروف کمپیوٹر سائنس دان جیفری ہنٹن نے خبردار کیا ہے کہ اے آئی اتنی تیزی سے ترقی کر رہی ہے کہ 10 سے 20 فیصد امکانات ہیں کہ یہ مستقبل میں انسانوں کی جگہ قابض ہوسکتی ہے۔ میڈیارپورٹس کے م طابق انہوں نے اس شعبے کے خطرات پر سنجیدگی سے توجہ نہ دیے جانے پر گہری تشویش کا اظہار بھی کیا۔ان کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت دو طرح کے خطرات رکھتی ہے، میں اکثر کہتا ہوں کہ 10 سے 20 فیصد امکان ہے کہ اے آئی ہمیں ختم کر دے، یہ میری دل کی بات ہے جو اس خیال پر مبنی ہے کہ ہم ابھی بھی ان مشینوں کو بنا رہے ہیں اور ہم کافی ذہین ہیں، امید ہے کہ اگر کافی ذہین لوگ تحقیق کریں تو ہم کوئی ایسا طریقہ ڈھونڈ لیں گے جس سے اے آئی ہمیں نقصان نہ پہنچائے۔

انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت سے جھوٹی اور غلط معلومات پیدا ہو رہی ہیں، جعلی ویڈیوز، تصاویر اور آڈیوز آسانی سے بنائی جا سکتی ہیں، اس کا استعمال کر کے اسکیمز اور دھوکا دہی کی وارداتیں بڑھ رہی ہیں، جیسے کسی شخص کی ویڈیو میں آواز اور لب و لہجہ بدل کر فریب دینا۔ہنٹن کے مطابق ہم ایک اہم موڑ پر کھڑے ہیں، دنیا کو فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، جس میں اے آئی پر مزید تحقیق، حکومتوں کی طرف سے ضوابط، اے آئی سے لیس فوجی روبوٹس پر عالمی پابندی شامل ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…