بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

بنگلہ دیش کی نئی حکومت نے نئے کرنسی نوٹوں پر شیخ مجیب کی تصویر ہٹا کر کس کی لگا دی ؟ حسینہ واجد کو ایک اور جھٹکا

datetime 2  جون‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( نیوز ڈیسک)بنگلہ دیش میں حالیہ دنوں ایک حیران کن اور غیرمعمولی اقدام نے سیاسی اور عوامی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔ ملک کے بانی رہنما اور ’بابائے قوم‘ کہلانے والے شیخ مجیب الرحمان کی تصویر کو نئے جاری ہونے والے کرنسی نوٹوں سے ہٹا دیا گیا ہے، جو کئی حلقوں کے لیے باعثِ حیرت و تشویش بن گیا ہے۔

بینک آف بنگلہ دیش نے اتوار کے روز نئے ڈیزائن کے 20، 50 اور 1000 ٹکہ کے نوٹ عوام کے لیے جاری کیے، جن پر کسی بھی قومی شخصیت کی تصویر شامل نہیں ہے۔ اس کے بجائے، ان نوٹوں کو بنگلہ دیش کے قدرتی حسن اور تاریخی ورثے کی عکاسی کرتے مناظر سے مزین کیا گیا ہے۔ بینک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ قدم صرف ظاہری تبدیلی نہیں بلکہ قومی تشخص کی ایک نئی سمت کی طرف اشارہ ہے، جس میں ثقافتی و تاریخی ورثے کو اجاگر کرنے پر توجہ دی گئی ہے۔ترجمان نے مزید واضح کیا کہ اس نئے ڈیزائن کا نفاذ مرحلہ وار ہوگا اور آئندہ جاری ہونے والے نوٹوں میں بھی یہی طرز برقرار رکھا جائے گا۔ البتہ، پرانے کرنسی نوٹ بدستور قانونی حیثیت کے ساتھ زیرِ گردش رہیں گے، لہٰذا عوام کو کسی قسم کی پریشانی لاحق نہیں ہونی چاہیے۔

یاد رہے کہ 1972 میں بنگلہ دیش کے قیام کے بعد ابتدائی کرنسی نوٹوں پر ملک کا نقشہ دکھایا جاتا تھا، تاہم بعد میں اقتدار میں آنے والی عوامی لیگ کی حکومت نے ان نوٹوں پر شیخ مجیب الرحمان کی تصویر شامل کی۔ اس کے برعکس، جب اقتدار میں مخالف جماعتیں جیسے بی این پی آئیں، تو نوٹوں پر تاریخی مقامات اور آثارِ قدیمہ کے مناظر دکھائے جانے لگے۔اس بار نوٹوں سے بانیِ قوم کی تصویر ہٹانے کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک ایک سیاسی بحران سے گزر رہا ہے۔ گزشتہ سال 5 اگست کو ہونے والے شدید حکومت مخالف مظاہروں میں درجنوں جانیں ضائع ہوئیں۔ ان مظاہروں کے بعد اطلاعات آئیں کہ وزیرِاعظم شیخ حسینہ واجد، جو شیخ مجیب کی بیٹی ہیں، نے استعفیٰ دے کر ملک چھوڑ دیا اور مبینہ طور پر بھارت منتقل ہوگئیں۔

اس وقت ملک میں ایک نگران حکومت قائم ہے جو عبوری بنیادوں پر امورِ حکومت چلا رہی ہے۔شیخ مجیب الرحمان کی تصویر کا نوٹوں سے ہٹایا جانا صرف ایک مالیاتی یا بصری فیصلہ نہیں سمجھا جا رہا، بلکہ اسے ایک بڑی سیاسی اور نظریاتی تبدیلی کی علامت قرار دیا جا رہا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام شاید بنگلہ دیش کی قومی تاریخ اور شناخت کے بیانیے میں تبدیلی کی ابتدا ہو۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…