نئی دہلی(این این آئی) بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے مظالم کا ایک اور خوفناک واقعہ سامنے آیا، جہاں ہریانہ میں 22 سالہ خاتون کا بے رحمانہ قتل کیا گیا اور لاش کو سوٹ کیس میں چھپا دیا گیا۔بھارتی ٹی وی کے مطابق کانگریس پارٹی نے دعوی کیا ہے کہ مقتولہ ہیمنی ناروال کانگریس ورکر تھیں اور انہوں نے راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا میں بھی حصہ لیا تھا۔
کانگریس صدر بھوپندر سنگھ ہودا نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ہریانہ حکومت پر نااہلی کا الزام لگایا اور مقدمے کی اعلی سطح پر تحقیقات کا مطالبہ کیا۔پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق ہیمنی ناروال کو پہلے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، پھر گلا دبا کر قتل کیا گیا۔ہریانہ میں خواتین پر بڑھتے مظالم بھارت کے عدالتی نظام پر سنگین سوالیہ نشان بن چکے ہیں، جبکہ پولیس کی خاموشی اور عدم دلچسپی قاتلوں کے حوصلے بلند کر رہی ہے۔یہ واقعہ کوئی نیا نہیں، بھارت میں خواتین کے خلاف مظالم میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ اگست 2024: کولکتہ کے میڈیکل کالج میں 31 سالہ خاتون ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا۔ جولائی 2023: بہار میں پانچ سالہ بچی کو اغوا، زیادتی اور قتل کا نشانہ بنایا گیا۔
فروری 2025: کیرالہ کی ایک نو عمر لڑکی نے انکشاف کیا کہ وہ پانچ سالوں میں 60 مردوں کے ہاتھوں زیادتی کا شکار ہو چکی ہے۔ہریانہ حکومت کی غفلت اور قانون کی حکمرانی میں کمی کے باعث مجرموں کو کھلی چھوٹ مل رہی ہے، جبکہ خواتین عدم تحفظ کا شکار ہیں۔کانگریس رہنمائوں نے مطالبہ کیا ہے کہ قتل اور دیگر مظالم کے معاملات کی غیرجانبدار تحقیقات کی جائیں تاکہ مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جا سکے۔