اسلام آباد (این این آئی)سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کی پامالی پر باہر سے بیان تو آئینگے،اگر حکومت نے مطالبات نہ مانے تو احتجاج کی طرف واپس جائیں گے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے حامد رضا نے کہا کہ کچھ لوگ راتوں رات پیپر سائن ،ڈیل کرکے ملک سے فرار ہوگئے تھے، بانی پی ٹی آئی کسی ڈیل کے تحت نہیں آئینی اور قانونی جنگ لڑ کر باہر آنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم جن سیاسی قیدیوں کی بات کر رہے ہیں ان کی رہائی بھی اسی طریقہ کار پر ہوگی، صرف پنجاب کے اندر ایف آئی آرز کی تعداد ہزاروں میں ہے، ہر ایف آئی آر کے اندر سو، دو سو لوگ نامعلوم لکھے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کارکن یا رہنما کو عدالتوں سے ریلیف ملتا ہے تو ان کو نئے مقدمے میں گرفتار کر لیا جاتا ہے، ہم پراسیکیوشن کی میلافائیڈ پریکٹس روکنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہمارا موقف ہے کہ سویلین کا ملٹری ٹرائل ہو ہی نہیں سکتا، ملٹری کورٹس سے جتنے لوگوں کو سزائیں ہوئیں کیا کسی کو پتہ ہے کہ ان پر چارج کیا تھا؟ جن لوگوں کو سزائیں ہوئیں وہ ہائیکورٹ میں جائیں گے وہاں سے ریلیف ملے گا۔انہوں نے کہا کہ امریکا سے کچھ ٹوئٹس ہوئے اور وہ ٹاک آف دی ٹائون بن گئے، جب آپ انسانی حقوق کی پامالی کریں گے تو باہر سے بیان آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ ڈی چوک پر معصوم اور نہتے شہریوں پر گولیاں نہ برساتے، آپ پارلیمنٹرینز کے چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال نہ کرتے، آپ گھروں کے اندر خواتین کو نہ اٹھاتے، اگر یہ سب کچھ نہ ہوتا تو کیسے ممکن تھا کہ باہر سے کوئی ٹوئٹ کرتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آپریشن رجیم چینج کے اندر جو بائیڈن کی حکومت باقاعدہ ملوث تھی، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ ٹرمپ حکومت پاکستان کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت ہمارے مطالبات نہیں مانتی تو ہم احتجاج کی طرف واپس جائیں گے۔