اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

آئینی ترمیم پر ووٹ دیا یا نہیں جو حکومتی صف میں کھڑا ہے اسے نہیں چھوڑیں گے، علی امین

datetime 21  اکتوبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم پر ووٹ دیا یا نہیں جو حکومتی صف میں کھڑا ہے اسے نہیں چھوڑیں گے،اگر مجبوری تھی تو استعفیٰ دے دیتے، استعفیٰ کیوں نہیں دیا جنہوں نے ذاتی مفاد کے لئے اپنی وفاداریاں بدلی ہیں، قوم تو ان سے حساب لے گی مگر ہم بھی ضرور حساب لیں گے، اگر سینئر ترین جج کو چیف جسٹس نہ بنایا گیا تو ہم دوبارہ نکلیں گے۔

خیبرپختونخوا اسمبلی میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ جو غیرآئینی ترمیم کی گئی ہے یہ چند اشرافیہ کے لئے کی گئی ہے، اشرافیہ کے نیچے عدلیہ کو لاکر عدلیہ کو محکوم بنادیا گیا ہے ۔حکومت نے عدلیہ پر حملہ کیا جس کے پاس جائز مینڈیٹ نہیں، پہلے تو ہم عوام کے ذریعے اپنا مینڈیٹ واپس لیں گے، پھر ایسی ترامیم کو ہم مسترد کریں گے، ہمیں پتا چل گیا کہ کون ضمیر فروش تھا کون غدار تھا، کون بزدل تھا،ا ور کون وہ لوگ تھے جو نظریے کے لیے کھڑے ہیں۔

انکاکہنا تھا کہ جن جن لوگوں نے آئینی ترمیم کے لیے ووٹ دیا اور جن لوگوں نے ووٹ نہیں دیا مگر بانی چیئرمین کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے لیے ان کی صف میں کھڑے رہے رات تک ان سب کے نام آجائیں گے اور ہم ایسے کسی بندے کو نہیں چھوڑیں گے،غدار غدار ہوتا ہے چاہے وہ کسی مجبوری سے ہو یا پیسوں کی وجہ سے ہو،اگر مجبوری تھی تو استعفیٰ دے دیتے، استعفیٰ کیوں نہیں دیا جنہوں نے ذاتی مفاد کے لئے اپنی وفاداریاں بدلی ہیں، قوم تو ان سے حساب لے گی ہم مگر ہم بھی ضرور حساب لیں گے، اور کسی کا یہ خیال ہے کہ بڑے آرام سے ہضم کرلے گا تو اتنے آرام سے ہضم نہیں ہوگا۔انہوںنے کہاکہ اگر سینئر ترین جج کو چیف جسٹس نہ بنایا گیا تو ہم دوبارہ نکلیں گے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اداروں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اور جتنے فیصلہ ساز ادارے ہیں میں برملا ان سے کہہ رہا ہوں کہ آپ جواب دہ ہیں ان چیزوں کے لیے، ایسا نہیں ہوسکتا کہ آپ اس ملک میں جو کچھ بھی کریں آپ کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہوگا اور ایسا بھی نہیں ہوسکتا کہ آپ ہر ایک کا منہ بند کرلیں گے۔نیب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب نے سوائے سیاسی انتقام کے آج تک کچھ نہیں کیا، عوام کے سیکڑوں ارب روپے اس پر خرچ ہوچکے ہیں جبکہ نتیجہ سوائے سیاسی انتقام کے کچھ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جب آپ اپنی مرضی کے بندے بٹھائیں گیا ورمرضی کے بندوں سے فیصلے کرائیں گے تو کبھی بھی وہ ادارے آگے نہیں بڑھ سکتے، اس کا ثبوت یہہ ہے کہ آج ہم قرضوں میں ڈوب چکے ہیں جس ادارے میں جس سیکٹر میں دیکھیں پاکستان نیچے جارہا ہے، غلط پالیسیوں کی وجہ سے اور ایسی جو غیرقانونی ترامیم کی گئی ہیں ان کی وجہ سے۔



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…